بھارت دنیا کے سب سے بڑے جمہوری ممالک میں سے ایک ہے۔ ملک کی مختلف علاقائی اور ثقافتی ٹائپوگرافی ہمارے ملک کے انتخاب عمل میں ایک غیر معمولی رول ادا کرتی ہے ۔Nation Celebrates 12th National Voters’ Day
آج یعنی25 جنوری 2022 کو 12ویں قومی قومی یوم رائے دہندگان منایاجارہاہے۔ قومی یوم رائے دہندگان اسی وجہ سے منایا جاتا ہے تا کہ پورے ملک میں ووٹز کی تعداد بڑھے، خاص کر نوجوان ووٹروں کی شمولیت ہو ۔اس کے علاوہ یہ انتخابی عمل میں مؤثر شراکت داروں کے بارے میں مختلف آراء سے آگاہ ہونے کے پیش نظر بھی منایا جاتا ہے۔
25 جنوری 1950 کو الیکشن کمیشن آف انڈیا (ECI) کی تشکیل ہوئی تھی۔ قومی یوم رائے پہلی بار 2011 میں منایا گیا تاکہ نوجوان ووٹرز کو انتخابی عمل میں حصہ لینے کی ترغیب دی جا سکے۔National Voters’ Day observed on 25 January
اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ ووٹ کے حق اور بھارت کی جمہوریت کا جشن منانے کا دن بھی ہے۔ الیکشن کمیشن کا بنیادی مقصد ووٹرز کے اندراج میں اضافہ کرنا ہے۔
ہر سال ملک بھر قومی ووٹر ڈے منایا جاتا ہے۔ بہت سے ثقافتی پروگرام جیسے لوک رقص، ڈرامہ، موسیقی، مختلف موضوعات پر ڈرائنگ مقابلہ وغیرہ کا اہتمام کیا جاتا ہے۔
منظم ووٹر ایجوکیشن اور انتخابی شرکت کا پروگرام، جسے سویپ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ ہندوستان میں ووٹرز کی تعلیم، ووٹر بیداری اور ووٹر کی معلومات کو بڑھانے کا ایک بڑا پروگرام ہے۔ سویپ کا بنیادی مقصد تمام شہریوں کو ووٹ دینے اور انتخابات کے دوران انتخابی سرگرمیوں سے باخبر ہونے کی ترغیب دے کر بھارت میں ایک حقیقی شراکت دار جمہوریت کی تعمیر کرنا ہے۔
- ہندوستانی قومی انتخابات 2019 میں ووٹرز کی اہمیت:
لوک سبھا الیکشن یاپارلیمنٹ کے ایوان زیریں کے عام انتخابات کو بجا طور پر دنیا کی سب سے بڑی جمہوری مشق سمجھا جاتا ہے۔
لوک سبھا انتخابات 2019 میں تقریباً 90 کروڑ لوگوں نے ووٹ دیا۔ اس ووٹر میں کچھ ہزار غیر ملکی ووٹرز بھی شامل تھے، جو ملک کی جغرافیائی حدود سے باہر تھے۔
ملک کے اس عظیم تہوار میں ووٹرز نے دیہی، پہاڑی اور دور دراز علاقوں سمیت ملک بھر میں تقریباً 10 کروڑ پولنگ اسٹیشنوں پر اپنا ووٹ ڈالا۔
39 روز تک جاری رہنے والے اور 7 مرحلوں میں کرائے جانے والے اس الیکشن میں ووٹر لسٹ 16 زبانوں میں تیار کی گئی اور تقریباً 12 ملین پولنگ افسران کو الیکشن مینجمنٹ میں تعینات کیا گیا۔ نتائج کا اعلان 23 مئی 2019 کو ہوا۔
لوک سبھا انتخابات 2019 میں شدید گرمی کے باوجود، 613 ملین سے زیادہ ووٹروں نے اپنا ووٹ ڈالا۔معمر شہریوں اور معذور افراد نے بھی بڑی تعداد میں ووٹ کاسٹ کیا۔کل ووٹرز میں سے 292.4 ملین خواتین ووٹرز تھیں۔
17 صوبوں میں گزشتہ انتخابات کے مقابلے زیادہ ٹرن آؤٹ رہا اور 11 صوبوں میں تاریخی ٹرن آؤٹ رہا۔ 18 صوبوں میں خواتین کا ٹرن آؤٹ مردوں کے مقابلے زیادہ رہا۔ اس سے صنفی فرق میں اوسطاً 0.10 فیصد کمی ہوئی۔
انتخابی عمل کی شفافیت اور اعتبار کو بڑھانے کے لیے ہر پولنگ اسٹیشن پر EVM کے ساتھ VVPAT کا استعمال کیا گیا۔ پولنگ کے دوران 2.33 ملین بیلٹ یونٹس، 1.635 ملین کنٹرول یونٹس اور 1.74 ملین VVPAT مشینیں نصب کی گئیں۔
اس الیکشن میں سب سے زیادہ ٹرن آؤٹ 67.47% تھا جو کہ 2014 کے لوک سبھا انتخابات سے 1.03% زیادہ تھا۔
21 فروری 2020 سے 27 دسمبر 2020 معلومات کے مطابق دنیا کے کم از کم 75 ممالک میں کوویڈ 19 کی وجہ سے قومی اور ذیلی قومی انتخابات کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ کم از کم 101 ممالک نے کورونا وبا کے درمیان قومی یا ذیلی قومی انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا ہے جن میں سے کم از کم 79 ممالک نے قومی انتخابات یا ریفرنڈم کرائے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے لیے تشویش کی ایک بڑی وجہ 2022 کے اسمبلی انتخابات ہیں۔ تمام انتخابات کورونا سے بچاؤ کے لیے بنائے گئے قوانین کے مطابق کرائے جائیں گے۔ الیکشن کمیشن نے اس حوالے سے ہدایات بھی جاری کر دی ہیں۔