بچوں کی تعلیم اور دیکھ ریکھ کے لیے مرکزی حکومت اور صوبائی حکومت تمام منصوبے چلا رہی ہے لیکن ان منصوبوں کو اگر زمینی سطح پر دیکھا جائے تو صاف طور سے کھوکھلے ثابت ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔ جی ہاں ہم بات کر رہے ہیں ریاست اترپردیش کے ضلع مرادآباد کی جہاں پر الگ الگ جگہ سے لی گئی تصاویر بتا رہی ہیں کی ملک کا مستقبل کوڑے کے ڈھیر پر اپنا بچپن گزار رہا ہے۔
کورونا وبا کے دوران ایک طرف جہاں یتیم ہوئے بچوں کی دیکھ بھال کے لئے منصوبہ بنایا جا رہا ہے تو وہیں کچھ بچے شہر کے کوڑے کے ڈھیر پر اپنی زندگی گزار رہے ہیں۔ آخرکار ایسے بچوں پر حکومت کے وزیر یا پھر بچوں کی سرپرستی کرنے والے محکمہ کے اعلیٰ افسران کی نظر کیوں نہیں پڑتی؟
ای ٹی وی بھارت اردو کی ٹیم نے جب شہر کی مختلف جگہوں کا نظارہ دیکھا تو کوڑے کے ڈھیر میں اپنی روزی روٹی تلاش کرتی یہ زندگی ملک کا مستقبل کیسے بن سکتی ہے۔ ان تصاویر کو دیکھ کر صاف دکھائی دیتا ہے کہ بچوں کی دیکھ ریکھ کیلئے چلائے جا رہے زیادہ تر منصوبے کاغذوں پر چل رہے ہیں۔
حکومت کو چاہیے کہ ان بچوں کے لئے بھی خاص انتظامات کرے جو اپنی زندگی کوڑے کے ڈھیر پر گزار رہے ہیں، تاکہ ان بچوں کا مستقبل بھی روشن ہو سکے۔