نئی دہلی: کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا ہے کہ چین نے سرحد پر ہندوستانی شہداء کی یادگاروں کو منہدم کردیا ہے لیکن مودی حکومت نے شہداء کی توہین پر خاموشی اختیار کرتے ہوئے چین کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے ہیں۔ کھڑگے نے کہا کہ یہ واقعہ افسوسناک ہے کہ مودی حکومت نے چین کے عزائم کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے ہیں۔ انہوں نے کہا ’’چین پر اپنی ’لال آنکھ‘ موند کر بہادر فوجیوں کی قربانی کے ہر قطرے کی توہین کی۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ مادر ہند کے بہادر بیٹے اور پرم ویر چکر سے سرفراز 1962 کی ریزانگ لا جنگ کے عظیم ہیرو میجر شیطان سنگھ کے لداخ کے چشول میں واقع میموریل کو 2021 میں منہدم کیے جانے کی خبر کافی تکلیف دہ ہے۔ چین کے ساتھ بات چیت کے بعد اب وہ ہندوستانی علاقے ،بفر زون میں آگیا ہے۔ حکومت ہند کی وزارت خارجہ کا تبصرہ اس بارے میں کچھ نہیں کہتا۔
انہوں نے سوال کیا کہ ’’کیوں مودی جی اور شی جن پنگ کے درمیان 2014 سے آج تک 20 ملاقاتوں کے بعد بھی، ہندوستان دیپسانگ پلین، پینگونگ تسو، ڈیم چوک اور گوگرا ہاٹ اسپرنگ ایریا پر مئی 2020 سے پہلے کے اپنے حصے پر جمود کو برقرار رکھنے میں مودی حکومت ناکام رہی ہے؟ کیا یہ سچ نہیں ہے کہ گلوان میں فوج کے 20 جوانوں کی جانوں کی قربانی کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے چین کو کلین چٹ دے دی۔
مزید پڑھیں:
- بھارت نیائے یاترا میں مغربی بنگال کو شامل کرنے کا مطالبہ
- ایودھیا میں مودی کے ہاتھوں ایئرپورٹ، ریلوے اسٹیشن اور وندے بھارت ٹرین کا افتتاح
کھڑگے نے کہا کہ ’’میجر شیطان سنگھ کی قیادت میں 13 کماون کی کمپنی سی کے ذریعہ ریزانگ لا کی حفاظت کے لیے 113 بہادر سپاہیوں کی عظیم قربانی ملک کا فخر ہے۔ ان کی یادگار کو منہدم کرکے بی جے پی نے ایک بار پھر ملک کو اپنے نقلی محب وطن ہونے کا ثبوت دیا ہے، افسوس کی بات ہے کہ اس حکومت نے چینی منصوبوں کے سامنے ہتھیار گھٹنے ٹیک دیے ہیں۔
یو این آئی