ETV Bharat / bharat

بھارت میں 'ون نیشن، ایک چناؤ' کی کوئی جگہ نہیں، اس خیال کو ترک کر دینا چاہیے: کھرگے

One Rashtra, One Election کانگریس صدر نے کہا کہ 'کانگریس پارٹی اور ملک کے لوگوں کی طرف سے میں اعلیٰ سطحی کمیٹی کے چیئرمین سے عاجزی کے ساتھ درخواست کرتا ہوں کہ وہ مرکزی حکومت کی طرف سے ان کی شخصیت اور سابق صدر ہند کے عہدے کا استعمال بند کریں۔ آئین اور پارلیمانی جمہوریت کو تباہ نہ کریں، اس کا غلط استعمال نہ ہونے دیں۔

One Rashtra, One Election
بھارت میں 'ایک راشٹر، ایک چناؤ' کی کوئی جگہ نہیں، اس خیال کو ترک کر دینا چاہیے: کھرگے
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 19, 2024, 5:21 PM IST

نئی دہلی: کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے ایک راشٹر، ایک چناؤ کے موضوع پر حکومت کی طرف سے تشکیل دی گئی اعلیٰ سطحی کمیٹی کو خط لکھ کر کہا ہے کہ پارلیمانی نظام حکومت کو اپنانے والے ملک میں بیک وقت انتخابات کے تصور کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ ان کی پارٹی 'ایک راشٹر، ایک چناؤ' کے نظریے کی سخت مخالفت کرتی ہے۔

کمیٹی کے سکریٹری نتن چندرا کو بھیجے گئے مشورے میں کھرگے نے یہ بھی کہا کہ بیک وقت انتخابات کرانے کا خیال آئین کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف ہے اور اگر بیک وقت انتخابات کا نظام نافذ کرنا ہے تو اس میں خاطر خواہ تبدیلیوں کی ضرورت ہوگی۔

انہوں نے خط میں کہا کہ 'ایک ایسے ملک میں جہاں پارلیمانی گورننس کا نظام اپنایا گیا ہو، وہاں بیک وقت انتخابات کے تصور کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ حکومت کی طرف سے بیک وقت انتخابات کے اس طرح کے فارمیٹ آئین میں درج وفاقیت کی ضمانت کے خلاف ہیں۔ گزشتہ سال 18 اکتوبر کو سابق صدر رام ناتھ کووند کی قیادت والی کمیٹی کی جانب سے تجاویز کے لیے کانگریس صدر کو خط لکھا گیا تھا۔ کانگریس صدر نے 17 نکات میں اپنی تجاویز کمیٹی کو بھیجی ہیں۔

کھرگے نے کہا کہ 'حکومت اور اس کمیٹی کو شروع سے ہی ایماندار ہونا چاہیے تھا کہ وہ جو کوششیں کر رہے ہیں وہ آئین کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف ہیں اور اگر بیک وقت انتخابات ہوتے ہیں۔ تو اس کے لیے آئین کے بنیادی ڈھانچے میں خاطر خواہ تبدیلیاں کرنی ہوں گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'کانگریس پارٹی اور ملک کے لوگوں کی طرف سے میں اعلیٰ سطحی کمیٹی کے چیئرمین سے عاجزی کے ساتھ درخواست کرتا ہوں کہ وہ مرکزی حکومت کی طرف سے ان کی شخصیت اور سابق صدر ہند کے عہدے کا استعمال بند کریں۔ آئین اور پارلیمانی جمہوریت کو تباہ نہ کریں، اس کا غلط استعمال نہ ہونے دیں۔

یہ بھی پڑھیں:

کانگریس صدر نے کہا کہ انڈین نیشنل کانگریس 'ایک راشٹر، ایک چناؤ' کے خیال کی سخت مخالفت کرتی ہے۔ ایک خوشحال اور مضبوط جمہوریت کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ ان سارے تصورات کو ترک کر دیا جائے۔

نئی دہلی: کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے ایک راشٹر، ایک چناؤ کے موضوع پر حکومت کی طرف سے تشکیل دی گئی اعلیٰ سطحی کمیٹی کو خط لکھ کر کہا ہے کہ پارلیمانی نظام حکومت کو اپنانے والے ملک میں بیک وقت انتخابات کے تصور کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ ان کی پارٹی 'ایک راشٹر، ایک چناؤ' کے نظریے کی سخت مخالفت کرتی ہے۔

کمیٹی کے سکریٹری نتن چندرا کو بھیجے گئے مشورے میں کھرگے نے یہ بھی کہا کہ بیک وقت انتخابات کرانے کا خیال آئین کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف ہے اور اگر بیک وقت انتخابات کا نظام نافذ کرنا ہے تو اس میں خاطر خواہ تبدیلیوں کی ضرورت ہوگی۔

انہوں نے خط میں کہا کہ 'ایک ایسے ملک میں جہاں پارلیمانی گورننس کا نظام اپنایا گیا ہو، وہاں بیک وقت انتخابات کے تصور کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ حکومت کی طرف سے بیک وقت انتخابات کے اس طرح کے فارمیٹ آئین میں درج وفاقیت کی ضمانت کے خلاف ہیں۔ گزشتہ سال 18 اکتوبر کو سابق صدر رام ناتھ کووند کی قیادت والی کمیٹی کی جانب سے تجاویز کے لیے کانگریس صدر کو خط لکھا گیا تھا۔ کانگریس صدر نے 17 نکات میں اپنی تجاویز کمیٹی کو بھیجی ہیں۔

کھرگے نے کہا کہ 'حکومت اور اس کمیٹی کو شروع سے ہی ایماندار ہونا چاہیے تھا کہ وہ جو کوششیں کر رہے ہیں وہ آئین کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف ہیں اور اگر بیک وقت انتخابات ہوتے ہیں۔ تو اس کے لیے آئین کے بنیادی ڈھانچے میں خاطر خواہ تبدیلیاں کرنی ہوں گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'کانگریس پارٹی اور ملک کے لوگوں کی طرف سے میں اعلیٰ سطحی کمیٹی کے چیئرمین سے عاجزی کے ساتھ درخواست کرتا ہوں کہ وہ مرکزی حکومت کی طرف سے ان کی شخصیت اور سابق صدر ہند کے عہدے کا استعمال بند کریں۔ آئین اور پارلیمانی جمہوریت کو تباہ نہ کریں، اس کا غلط استعمال نہ ہونے دیں۔

یہ بھی پڑھیں:

کانگریس صدر نے کہا کہ انڈین نیشنل کانگریس 'ایک راشٹر، ایک چناؤ' کے خیال کی سخت مخالفت کرتی ہے۔ ایک خوشحال اور مضبوط جمہوریت کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ ان سارے تصورات کو ترک کر دیا جائے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.