ETV Bharat / bharat

Kejriwal Hands Over Cheques to Farmers: کیجریوال نے کسانوں میں غیر موسمی بارش سے تباہ فصلوں کے معاوضے تقسیم کیے

author img

By

Published : Feb 3, 2022, 3:50 PM IST

غیر موسمی بارشوں سے تباہ شدہ فصلوں کے نقصان کی تلافی کے لیے دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے پیر کو کسانوں میں معاوضے کے چیک تقسیم Compensation For Farmers کیے۔ اس دوران کسانوں نے پگڑی باندھ کر کیجریوال کی عزت افزائی کی۔

Kejriwal Hands Over Cheques to Farmers
غیرموسمی بارش سے تباہ فصلوں کے معاوضے تقسیم

نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال Delhi CM Arvind Kejriwal نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سال 2013 میں ہماری پارٹی نئی تھی۔ اس وقت غیر موسمی اولے پڑ رہے تھے۔ کئی کسانوں کی فصلیں تباہ ہوگئیں Farmers' Crops Destroyed in Delhi ۔ اس وقت شیلا دکشت دہلی کی وزیر اعلیٰ تھیں۔ ایک صحافی ان کے پاس گیا اور کہا کہ کسان بہت مایوس ہیں، ژالہ باری ہورہی ہے، کیا کچھ معاوضہ ملے گا ؟ اس پر ان کا جواب تھا کہ کیا دہلی میں بھی زراعت ہے؟

Kejriwal Hands Over Cheques to Farmers

ایک تو کسانوں کی فصلیں برباد ہوئیں، دوسرا یہ کہ ایک وزیر اعلیٰ یہ کہے کہ کیا دہلی میں زراعت ہوتی ہے؟ تو یقینا یہ کسانوں کی توہین ہے کیونکہ دہلی میں حکومت 15 سال کرنے کے بعد اگر کوئی وزیر اعلیٰ یہ کہے کہ کیا دہلی میں زراعت بھی ہوتی ہے؟ یقینا ایک افسوس کا مقام ہے۔

بلکہ ان باتوں سے یہ پتہ چلتا ہے کہ دہلی کے کسان پورے گورننس سسٹم سے کس طرح غائب تھے۔ جب وزیر اعلیٰ اور وزراء کو یہ بھی معلوم نہیں کہ دہلی میں زراعت ہے تو پھر ان کا کیا کام؟

فروری میں ہماری حکومت بنی اور اپریل میں کچھ کسانوں نے آکر کہا کہ بے موسم بارش ہوئی ہے اور اس کی وجہ سے ہماری فصل برباد ہوگئی۔ میں ان کے ساتھ شامل ہوا اور 8-10 گاؤں جا کر اس کا معائنہ کیا یقینا فصلیں بری طرح تباہ ہو چکی تھیں۔

کسانوں کے ساتھ ایک ہی پلنگ پر بیٹھ کر ہم نے ان کے نقصان کا اندازہ لگایا اور وہاں 20 ہزار روپے فی ایکڑ معاوضہ دینے کا فیصلہ بھی کیا، جس سے کسانوں کی حوصلہ افزائی ہوئی اور وہ بہت خوش ہوئے اور یہ معاوضہ کوئی جملہ نہیں تھا بلکہ محض دو سے تین ماہ کے اندر کسانوں کے کھاتے میں بھی پہنچا۔


انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال اکتوبر میں بے موسم بارش کی وجہ سے کسانوں کی فصلیں تباہ ہوئیں، ہم نے پھر 20 ہزار روپے فی ایکڑ کے حساب سے معاوضہ دینے کا فیصلہ کیا۔ معاوضے کا حساب لگانے کے لیے ہم نے آسان طریقہ یہ اپنایا کہ اگر فصل کا 70 فیصد سے کم نقصان ہوا تو کسان کو 70 فیصد معاوضہ دیا جائے گا اور اگر فصل کا نقصان 70 فیصد سے زیادہ ہوا تو 100 فیصد معاوضہ دیا جائے گا۔ اس میں زیادہ حساب لگانے کی ضرورت نہیں۔ اکتوبر میں فصلوں کو نقصان پہنچا۔ اس سروے کو کرنے میں دو تین مہینے لگے۔

انہوں نے کہا کہ اب تمام سروے مکمل ہو چکے ہیں۔ کسانوں کی جانب سے میں تمام افسران اور ملازمین کو بہت جلد سروے مکمل کرنے پر مبارکباد دیتا ہوں، کسانوں کے چیک آج سے تقسیم ہونے شروع ہوگئے۔ آج میں خود چند کسانوں کو چیک دے رہا ہوں۔ میں چاہتا تھا کہ یہ چیک کھیتوں میں آکر تقسیم کیے جائیں۔ یہ جلسہ گاؤں میں ہونا چاہیے تھا اور ہزاروں کسان وہاں ہوتے۔

لیکن یہ کورونا کا دور ہے اس لیے جلسے جلوس کرنا درست نہیں ہوگا، بلکہ ایک چھوٹا سا پروگرام کر کے کسی کو تین لاکھ کا، کسی کو ڈھائی لاکھ کا، کسی کو دو لاکھ کا چیک دیا جا رہا ہے جو کہ قابل احترام رقم ہے۔ دوسری ریاستوں میں، دیکھتے ہیں کہ کسی کو 10 روپے کا چیک ملا ہے۔ ایسے چیک دینے سے نہ دینا ہی بہتر ہے۔ کم از کم کسان کی توہین تو نہ ہوتی۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ الیکشن کی وجہ سے پنجاب کا سفر کرنا پڑتا ہے۔ اکتوبر میں پنجاب کے کسانوں کی کپاس کی فصل تباہ ہوئی۔ گلابی لاروا ایک کیڑا ہے، جو فصل کو ماردیتا ہے۔ وہاں کی حکومت نے 12 ہزار روپے کے معاوضے کا اعلان کیا، جب کہ وہاں کے کسانوں کی قیمت زیادہ تھی۔

جبکہ کسانوں نے یہ بھی کہا کہ 12 ہزار روپے میں کچھ نہیں ہوگا۔ کسانوں کو آج تک وہ 12 ہزار روپے بھی نہیں ملے، حالانکہ یہاں خرچ کم تھی، اس کے باوجود ہم نے 20 ہزار روپے فی ایکڑ دینے کا اعلان کیا اور اب سب کو چیک بھی ملنے لگے۔

انہوں نے کہا کہ عآپ کی حکومت آپ کی ہے، ہم آپ کے خاندان سے ہیں، میں آپ کا بیٹا اور بھائی جیسا ہوں، جب بھی آپ کو کسی چیز کی ضرورت ہو، یہ مت سوچیں کہ آپ کا کوئی نہیں ہے۔ آپ کے گھر کا فرد دہلی کا وزیر اعلیٰ ہے۔ آپ کا بیٹا آپ کے گھر سے دہلی کا وزیر اعلیٰ ہے۔ اگر آپ کو کبھی کسی چیز کی ضرورت ہو تو آپ آئیں، ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ میرا اپنا ماننا ہے کہ جس ملک یا ریاست میں کسانوں کی عزت نہیں ہوتی وہ ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ ہم کسانوں کا بہت احترام کرتے ہیں۔ کسی بھی وقت، کسی بھی قسم کے دکھ اور تکلیف میں ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔سرسوں کی تباہ شدہ فصل کا بھی سروے ہوگا۔

مزید پڑھیں: ہم سے بنے گا ملک مہان، ہم ہیں ملک کے کسان


کیجریوال نے کہا کہ مجھے معلوم ہوا ہے کہ جنوری میں سرسوں کی فصل بھی برباد ہوئی ہے۔ میں نے اس کے معاوضے کی ادائیگی کے لیے سروے کرانے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ دہلی کے وزیر محصول کیلاش گہلوت نے کہا کہ ملک بھر کی حکومتیں کسانوں کے لیے بہت کچھ کہتی ہیں، لیکن کرتی نہیں ہیں۔ اگر ملک کے کسی وزیر اعلیٰ نے کسانوں کی حالت زار کو سمجھا ہے، مشکل میں ان کا ساتھ دیا ہے تو وہ اروند کیجریوال ہیں اور کوئی نہیں۔ پورے ملک میں کسی حکومت نے 20 ہزار روپے فی ایکڑ معاوضہ نہیں دیا۔ اس معاوضے سے بھلے ہی کسانوں کے نقصان کی بھرپائی نہ ہوسکے لیکن کسانوں کو ایک بڑی راحت ملے گی۔

نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال Delhi CM Arvind Kejriwal نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سال 2013 میں ہماری پارٹی نئی تھی۔ اس وقت غیر موسمی اولے پڑ رہے تھے۔ کئی کسانوں کی فصلیں تباہ ہوگئیں Farmers' Crops Destroyed in Delhi ۔ اس وقت شیلا دکشت دہلی کی وزیر اعلیٰ تھیں۔ ایک صحافی ان کے پاس گیا اور کہا کہ کسان بہت مایوس ہیں، ژالہ باری ہورہی ہے، کیا کچھ معاوضہ ملے گا ؟ اس پر ان کا جواب تھا کہ کیا دہلی میں بھی زراعت ہے؟

Kejriwal Hands Over Cheques to Farmers

ایک تو کسانوں کی فصلیں برباد ہوئیں، دوسرا یہ کہ ایک وزیر اعلیٰ یہ کہے کہ کیا دہلی میں زراعت ہوتی ہے؟ تو یقینا یہ کسانوں کی توہین ہے کیونکہ دہلی میں حکومت 15 سال کرنے کے بعد اگر کوئی وزیر اعلیٰ یہ کہے کہ کیا دہلی میں زراعت بھی ہوتی ہے؟ یقینا ایک افسوس کا مقام ہے۔

بلکہ ان باتوں سے یہ پتہ چلتا ہے کہ دہلی کے کسان پورے گورننس سسٹم سے کس طرح غائب تھے۔ جب وزیر اعلیٰ اور وزراء کو یہ بھی معلوم نہیں کہ دہلی میں زراعت ہے تو پھر ان کا کیا کام؟

فروری میں ہماری حکومت بنی اور اپریل میں کچھ کسانوں نے آکر کہا کہ بے موسم بارش ہوئی ہے اور اس کی وجہ سے ہماری فصل برباد ہوگئی۔ میں ان کے ساتھ شامل ہوا اور 8-10 گاؤں جا کر اس کا معائنہ کیا یقینا فصلیں بری طرح تباہ ہو چکی تھیں۔

کسانوں کے ساتھ ایک ہی پلنگ پر بیٹھ کر ہم نے ان کے نقصان کا اندازہ لگایا اور وہاں 20 ہزار روپے فی ایکڑ معاوضہ دینے کا فیصلہ بھی کیا، جس سے کسانوں کی حوصلہ افزائی ہوئی اور وہ بہت خوش ہوئے اور یہ معاوضہ کوئی جملہ نہیں تھا بلکہ محض دو سے تین ماہ کے اندر کسانوں کے کھاتے میں بھی پہنچا۔


انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال اکتوبر میں بے موسم بارش کی وجہ سے کسانوں کی فصلیں تباہ ہوئیں، ہم نے پھر 20 ہزار روپے فی ایکڑ کے حساب سے معاوضہ دینے کا فیصلہ کیا۔ معاوضے کا حساب لگانے کے لیے ہم نے آسان طریقہ یہ اپنایا کہ اگر فصل کا 70 فیصد سے کم نقصان ہوا تو کسان کو 70 فیصد معاوضہ دیا جائے گا اور اگر فصل کا نقصان 70 فیصد سے زیادہ ہوا تو 100 فیصد معاوضہ دیا جائے گا۔ اس میں زیادہ حساب لگانے کی ضرورت نہیں۔ اکتوبر میں فصلوں کو نقصان پہنچا۔ اس سروے کو کرنے میں دو تین مہینے لگے۔

انہوں نے کہا کہ اب تمام سروے مکمل ہو چکے ہیں۔ کسانوں کی جانب سے میں تمام افسران اور ملازمین کو بہت جلد سروے مکمل کرنے پر مبارکباد دیتا ہوں، کسانوں کے چیک آج سے تقسیم ہونے شروع ہوگئے۔ آج میں خود چند کسانوں کو چیک دے رہا ہوں۔ میں چاہتا تھا کہ یہ چیک کھیتوں میں آکر تقسیم کیے جائیں۔ یہ جلسہ گاؤں میں ہونا چاہیے تھا اور ہزاروں کسان وہاں ہوتے۔

لیکن یہ کورونا کا دور ہے اس لیے جلسے جلوس کرنا درست نہیں ہوگا، بلکہ ایک چھوٹا سا پروگرام کر کے کسی کو تین لاکھ کا، کسی کو ڈھائی لاکھ کا، کسی کو دو لاکھ کا چیک دیا جا رہا ہے جو کہ قابل احترام رقم ہے۔ دوسری ریاستوں میں، دیکھتے ہیں کہ کسی کو 10 روپے کا چیک ملا ہے۔ ایسے چیک دینے سے نہ دینا ہی بہتر ہے۔ کم از کم کسان کی توہین تو نہ ہوتی۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ الیکشن کی وجہ سے پنجاب کا سفر کرنا پڑتا ہے۔ اکتوبر میں پنجاب کے کسانوں کی کپاس کی فصل تباہ ہوئی۔ گلابی لاروا ایک کیڑا ہے، جو فصل کو ماردیتا ہے۔ وہاں کی حکومت نے 12 ہزار روپے کے معاوضے کا اعلان کیا، جب کہ وہاں کے کسانوں کی قیمت زیادہ تھی۔

جبکہ کسانوں نے یہ بھی کہا کہ 12 ہزار روپے میں کچھ نہیں ہوگا۔ کسانوں کو آج تک وہ 12 ہزار روپے بھی نہیں ملے، حالانکہ یہاں خرچ کم تھی، اس کے باوجود ہم نے 20 ہزار روپے فی ایکڑ دینے کا اعلان کیا اور اب سب کو چیک بھی ملنے لگے۔

انہوں نے کہا کہ عآپ کی حکومت آپ کی ہے، ہم آپ کے خاندان سے ہیں، میں آپ کا بیٹا اور بھائی جیسا ہوں، جب بھی آپ کو کسی چیز کی ضرورت ہو، یہ مت سوچیں کہ آپ کا کوئی نہیں ہے۔ آپ کے گھر کا فرد دہلی کا وزیر اعلیٰ ہے۔ آپ کا بیٹا آپ کے گھر سے دہلی کا وزیر اعلیٰ ہے۔ اگر آپ کو کبھی کسی چیز کی ضرورت ہو تو آپ آئیں، ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ میرا اپنا ماننا ہے کہ جس ملک یا ریاست میں کسانوں کی عزت نہیں ہوتی وہ ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ ہم کسانوں کا بہت احترام کرتے ہیں۔ کسی بھی وقت، کسی بھی قسم کے دکھ اور تکلیف میں ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔سرسوں کی تباہ شدہ فصل کا بھی سروے ہوگا۔

مزید پڑھیں: ہم سے بنے گا ملک مہان، ہم ہیں ملک کے کسان


کیجریوال نے کہا کہ مجھے معلوم ہوا ہے کہ جنوری میں سرسوں کی فصل بھی برباد ہوئی ہے۔ میں نے اس کے معاوضے کی ادائیگی کے لیے سروے کرانے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ دہلی کے وزیر محصول کیلاش گہلوت نے کہا کہ ملک بھر کی حکومتیں کسانوں کے لیے بہت کچھ کہتی ہیں، لیکن کرتی نہیں ہیں۔ اگر ملک کے کسی وزیر اعلیٰ نے کسانوں کی حالت زار کو سمجھا ہے، مشکل میں ان کا ساتھ دیا ہے تو وہ اروند کیجریوال ہیں اور کوئی نہیں۔ پورے ملک میں کسی حکومت نے 20 ہزار روپے فی ایکڑ معاوضہ نہیں دیا۔ اس معاوضے سے بھلے ہی کسانوں کے نقصان کی بھرپائی نہ ہوسکے لیکن کسانوں کو ایک بڑی راحت ملے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.