منیش سسودیا نے پیر کو دہلی حکومت کے دو اہم تعلیمی پروجیکٹ یوتھ فار ایجوکیشن اور پیرنٹل انگیجمنٹ پروگرام پر تعلیم کے حکام کے ساتھ اہم میٹنگ کی۔ میٹنگ میں ان دونوں پروگراموں کے تجرباتی مرحلہ کی حصولیابیوں پر بات چیت کرنے کے بعد آگے کے لئے اہم نکات پر بات چیت کی گئی۔
انہوں نے کہاکہ ملک میں تعلیم کو عوامی تحریک بنانا کیجریوال کا خواب ہے۔ جب ہم دیکھتے ہیں کہ بیرون ملک میں اعلی کارکردگی کرنے والے ممالک میں تعلیم کیسے دی جاتی ہے تو ہم پاتے ہیں کہ وہاں ون ٹو ون میپنگ کی مشق کی جاتی ہے۔
ہر ایک بچے کی و ن ٹون میپنگ اور ان کے ذاتی پروفائل کو سمجھنا بہت ضروری ہے لیکن دہلی کے سرکاری اسکولوں میں پڑھنے ولے 16لاکھ بچوں کی ون ٹون میپنگ کرنا ایک بڑا چیلنج ہے۔
انکی حکومت نے اس چیلنج کو ایک موقع میں تبدیل کیا ہے، یوتھ ایجوکیشن پروگرا م اور پیرنٹ آوٹ ریچ پروگرام کا مشن ہمارے بچوں کی ون ٹون ون میپنگ کرنے اور کمیونٹی کو اسکول سے جوڑنے کا ہے۔ انہوں نے بچوں تک پہنچنے اور ان کی رہنمائی کرنے کی ضرورت پر بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ والدین اور بچوں کے درمیان ایک نسل کا فرق ہوتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہم اپنے اور اپنے بچوں کے درمیان ایک بہت بڑا جنریش گیپ دیکھتے ہیں۔ اس وجہ سے کئی چیزیں ایسی ہوتی ہے جنہیں نہ ہم سمجھ پاتے ہیں اور نہ ہی اپنے بچے کو سمجھا پاتے ہیں۔ ایک بچہ کیا سوچتا ہے یا اس کے خیالات کو اس کی عمر کے آس پاس کا دوسرا شخص زیادہ بہتر طریقہ سے سمجھ سکتا ہے۔
اس لئے ہمیں ایک ایسا نظام بنانے کی ضرورت ہے جہاں انہیں ان کی عمر کے آس پاس کا کوئی فرد کیریر کے لئے بچوں کو بہتر گائیڈنس دے سکے۔