حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیراعلی کے چندر شیکھر راؤ نے بی جے پی پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی تلنگانہ، دہلی اور آندھرا پردیش کی حکومتوں کو گرانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ گزشتہ ہفتہ ہمارے تین اراکین اسمبلی کی خرید و فروخت کی کوشش کرنے والے ملزمان کو تکڑی کے نزدیک گرفتار کیا گیا ہے اور ان سے آدھار کارڈ، ڈروائیونگ لائسنس اور پین کارڈ برآمد ہوئے ہیں۔ وزیر اعلی نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی طرف سے ریاست میں حکمراں جماعت تلنگانہ راشٹرا سمیتی (ٹی آر ایس) کے تین ایم ایل اے کی خرید و فرخت کے تمام دستاویزات سپریم کورٹ کے چیف جسٹس اور تمام ججوں کو بھیج دیئے گئے ہیں۔ KCR sent documents of sale and purchase of MLAs to judges
انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی یہ دستاویزات تمام ریاستوں کے ہائی کورٹ کے ججوں کو بھی بھیجے گئے ہیں تاکہ وہ جمہوریت کی حفاظت کر سکیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے درخواست کی ہے کہ اراکین اسمبلی کی خریداری میں ملوث افراد کو سزا دی جائے۔ ایک پریس کانفرنس میں اراکین اسمبلی کی خریداری کا ویڈیو جاری کرتے ہوئے کے سی آر نے کہا کہ خریداری میں ملوث ملزمان نے بتایا ہے کہ وہ چار ریاستوں تلنگانہ، دہلی، آندھرا پردیش اور راجستھان کی حکومتوں کو گرانے کی کوشش کر رہے تھے اور وہ اب تک آٹھ ریاستی حکومتیں گرا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک اور جمہوریت کے لیے مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے ملک کی عدلیہ سے جمہوریت کو بچانے کی اپیل کی ہے۔
مزید پڑھیں:۔ BJP Agents Arrest حیدرآباد میں ٹی آر ایس ارکان اسمبلی کو خریدنے کی کوشش تین بی جے پی لیڈر گرفتار
انہوں نے کہا کہ عدلیہ نے ہمیشہ جمہوریت کو بچانے کا کام کیا ہے، اس لیے مجھے پوری امید ہے کہ قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے شفاف تحقیقات ہوں گی اور آئین کے مطابق سازشی قوتوں کو روکا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں جمہوریت برقرار رہے، یہ سب کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے درخواست کی کہ میں آپ کا سیاسی ساتھی ہوں، آپ کے ساتھ آٹھ سال سے کام کر رہا ہوں، اس اسکینڈل کو روکیں، اس سے آپ کو کریڈٹ نہیں ملے گا۔ یہ ملک کے مفاد میں اچھا نہیں ہے۔ ریاستی حکومتوں کو کام کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ ریاستی حکومتوں کی توجہ ترقی سے ہٹ کر سیاست کی طرف مبذول ہو رہی ہے۔ کے سی آر نے ملک کے نوجوانوں اور دانشوروں سے اپیل کی کہ وہ ملک میں جمہوریت کی حفاظت کے لیے آگے آئیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے، پوری دنیا میں اس کا احترام کیا جاتا ہے۔ ملک کے صحافیوں اور نوجوانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک کی حفاظت کے لیے آگے آئیں۔