ETV Bharat / bharat

Mosques Demolition Case مساجد کو نشانہ بنانے کی ذمہ دار حکومت، کوثر حیات

author img

By

Published : Jan 6, 2023, 7:51 AM IST

انڈین یونین مسلم لیگ کے نیشنل جوائنٹ سیکرٹری کوثر حیات نے کہا کہ ملک میں جس طرح سے مساجد کو نشانہ بنایا جارہا ہے، وہ کافی افسوسناک ہے اور یہ سب حکومت کے اشاروں پر ہورہا ہے۔ Mosques Demolition Case

مساجد کو نشانہ بنانے کی ذمہ دار حکومت ہے
مساجد کو نشانہ بنانے کی ذمہ دار حکومت ہے

مراد آباد: انڈین یونین مسلم لیگ کے نیشنل جوائنٹ سیکرٹری کوثر حیات کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں شرپسندوں کی جانب سے مساجد اور مدارس کے خلاف متعدد معاملات منظر عام پر آتے رہتے ہیں، کبھی مسجد کو مندر کہنے کا معاملہ سامنے آتا ہے تو کبھی مدارس کے سروے کے نام پر مسلمانوں کو ہراساں کیا جاتا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ سب ایک مہم کے تحت کیا جارہا ہے۔ پہلے بابری مسجد کا معاملہ اُٹھایا گیا، پھر متھرا اور حال ہی میں لکھنؤ میں کاشی کی حسین آباد شیوالا مسجد کا معاملہ بھی سامنے آیا ہے اور یہ کام حکومت کی طرف سے منصوبہ بندی سے ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آگرہ کے تاج محل میں نماز پر پابندی کا معاملہ بھی اٹھایا گیا، یہ سب کچھ حکومت کے کہنے پر، سرکاری اہلکاروں کے اشاروں پر، پولس کی نگرانی میں ہو رہا ہے اور اس طرح کی مہم پورے ملک میں چلائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اس مہم کو نہ صرف مسلمانوں بلکہ پورے ملک کے لیے خطرناک سمجھتا ہوں۔ اگر یہ ہندو مسلم مسئلہ اسی طرح آگے بڑھتا رہا تو حکومت، وشو ہندو پریشد اور دیگر کو بھی نقصان اٹھانا پڑے گا، جس کا خمیازہ صرف مسلمانوں کو ہی نہیں بلکہ سب کو بھگتنا پڑے گا۔

مزید پڑھیں:۔ Waved Saffron Flags At Mosques: مظفر پور میں ہندو شدت پسندوں نے مساجد پر بھگوا جھنڈا لہرایا

انہوں نے کہا کہ جہاں ایک طرف ملک میں بھائی چارے اور امن کی بات ہوتی ہے، تو وہیں آئین کی بھی بات ہوتی ہے۔ آج ایسا لگتا ہے جیسے پورے ملک میں جنگل راج ہے، قانون نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ لکھنؤ کی حسین آباد شیوالا مسجد میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کام حکومت کے کہنے پر ہو رہا ہے، یہ سارا انتشار پھیلایا جا رہا ہے، اس کی ذمہ دار حکومت ہے اور موجودہ اعلیٰ حکام ہیں۔ Kausar Hayat Slams BJP over Mosques Demolition Case

کوثر حیات میڈیا سے بات کرتے ہوئے

مراد آباد: انڈین یونین مسلم لیگ کے نیشنل جوائنٹ سیکرٹری کوثر حیات کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں شرپسندوں کی جانب سے مساجد اور مدارس کے خلاف متعدد معاملات منظر عام پر آتے رہتے ہیں، کبھی مسجد کو مندر کہنے کا معاملہ سامنے آتا ہے تو کبھی مدارس کے سروے کے نام پر مسلمانوں کو ہراساں کیا جاتا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ سب ایک مہم کے تحت کیا جارہا ہے۔ پہلے بابری مسجد کا معاملہ اُٹھایا گیا، پھر متھرا اور حال ہی میں لکھنؤ میں کاشی کی حسین آباد شیوالا مسجد کا معاملہ بھی سامنے آیا ہے اور یہ کام حکومت کی طرف سے منصوبہ بندی سے ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آگرہ کے تاج محل میں نماز پر پابندی کا معاملہ بھی اٹھایا گیا، یہ سب کچھ حکومت کے کہنے پر، سرکاری اہلکاروں کے اشاروں پر، پولس کی نگرانی میں ہو رہا ہے اور اس طرح کی مہم پورے ملک میں چلائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اس مہم کو نہ صرف مسلمانوں بلکہ پورے ملک کے لیے خطرناک سمجھتا ہوں۔ اگر یہ ہندو مسلم مسئلہ اسی طرح آگے بڑھتا رہا تو حکومت، وشو ہندو پریشد اور دیگر کو بھی نقصان اٹھانا پڑے گا، جس کا خمیازہ صرف مسلمانوں کو ہی نہیں بلکہ سب کو بھگتنا پڑے گا۔

مزید پڑھیں:۔ Waved Saffron Flags At Mosques: مظفر پور میں ہندو شدت پسندوں نے مساجد پر بھگوا جھنڈا لہرایا

انہوں نے کہا کہ جہاں ایک طرف ملک میں بھائی چارے اور امن کی بات ہوتی ہے، تو وہیں آئین کی بھی بات ہوتی ہے۔ آج ایسا لگتا ہے جیسے پورے ملک میں جنگل راج ہے، قانون نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ لکھنؤ کی حسین آباد شیوالا مسجد میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کام حکومت کے کہنے پر ہو رہا ہے، یہ سارا انتشار پھیلایا جا رہا ہے، اس کی ذمہ دار حکومت ہے اور موجودہ اعلیٰ حکام ہیں۔ Kausar Hayat Slams BJP over Mosques Demolition Case

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.