دہلی: جنوبی کشمیر کے صلع اننت ناگ کے کوکر ناگ سے تعلق رکھنے والی حنایا نثار کو کھیلوں کے میدان میں بہترین کارکردگی کے لیے پردھان منتری راشٹریہ بال پرسکار 2023 کے اعزاز سے نوازا گیا۔ حنایا نثار کو بطور انعام ایک لاکھ روپے نقد ایک تمغہ اور ایک سرٹیفکیٹ دیا گیا ہے۔ حنایا کشمیری مارشل آرٹ اسکے (جسے شمشیر زے بھی کہا جاتا ہے) میں یہ اعزاز حاصل کیا ہے۔ انہیں صدر جمہوریہ ہند دروپدی مرمو کے ہاتھوں سے یہ اعزاز دیا گیا۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے حنایا نثار سے خصوصی بات چیت کی۔ حنایا نے اپنے کھیل کا آغاز چوتھی جماعت میں کیا تھا، اس کھیل کو کھیلتے ہوئے انہیں 8 برس مکمل ہو چکے ہیں، اس دوران وہ نہ صرف ری3استی سطح پر بلکہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر 15 گولڈ میڈل اپنے نام کر چکی ہیں۔ حنایا بتاتی ہیں کہ جب انہوں نے ساؤتھ کوریا میں ورلڈ چیمپین شپ میں سونے کا تمغہ حاصل کیا تھا، تب وزیر اعظم نریندر مودی نے ان کا نام اپنے ماہانا پروگرام من کی بات میں لیا تھا، جو ان کے لیے ایک یادگار لمحہ تھا لیکن پردھان منتری راشٹریہ بال پرسکار ایوارڈ 2023 حاصل کرنے کے بعد خود پر فخر محسوس ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس اعزاز کے بعد مجھے لگتا ہے کہ میں نے اپنی زندگی میں کچھ کیا ہے۔ انہوں نے کشمیری مارشل آرٹ کا ہی انتخاب کیوں کیا، اس سوال کے جواب میں حنایا نے کہا کہ انہوں نے یہی سوچا کہ وہ ایک لڑکی ہیں، اسی لیے مارشل آرٹس کا انتخاب کروں، اس کے علاوہ اس کھیل کا آغاز بھارت میں ہی ہوا ہے۔ ایسے میں مجھے یقین ہے کہ اگر آپ اپنے کھیل میں بہتر کارکردگی دکھاتے ہیں تو وہ ہمارے ملک کے لیے فخر کی بات ہے۔
حنایا اس کھیل میں مزید ترقی کرنے کے ساتھ ساتھ قانون کی تعلیم حاصل کرنا چاہتی ہیں، اسی لیے انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے بھی یہ درخواست کی ہے کہ وہ بھارت کے تمام اسکولوں میں اس کھیل کو شامل کریں تاکہ ملک کی ہر ایک لڑکی اس کھیل کو سیکھ سکے اور اپنا تحفظ خود کر سکے۔ اپنی کوچ کو اپنا رول ماڈل بتانے والی حنایا کہتی ہے کہ جب انہوں نے پہلی بار کیمپ میں شرکت کی تھی، تبھی سے انہوں نے سوچ لیا تھا کہ وہ اب اس کھیل میں آگے تک جائیں گی اور ملک کا نام روشن کریں گی۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیری بچی کے ویڈیو پیغام کا ایل جی نے دیا جواب
واضح رہے کہ پردھان منتری راشٹریہ بال پرسکار ایوارڈ 5 سے 18 برس کے منتخب طلبہ کو ان کی عمدہ کارکردگی پر دیے جاتے ہیں۔ جن میں آرٹس اور ثقافت، بہادری، تعلیمی، سماجی خدمت اور کھیل میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے بچوں کو یہ ایوارڈ دیا جاتا ہے۔ رواں برس آرٹس اینڈ کلچر کیٹیگری میں چار طلبا کو ایوارڈ دیا گیا ہے۔ ایک کو بہادری، دو کو جدت طرازی، ایک کو سماجی خدمت اور تین بچوں کو اسپورٹز کیٹیگری کے لیے منتخب کیا گیا۔