ریاست کرناٹک کے ضلع کنڑ میں کچھ ہندو شدت پسندوں نے منگل کو ایک 22 سالہ مسلم نوجوانوں کو بے رحمی سے پیٹا۔ الزام ہے کہ مذکورہ مسلم نوجوان بس میں ایک ہندو لڑکی سے بات کر رہا تھا جس کے بعد ہندو شدت پسندوں نوجوان کو بس سے گھسیٹ نیچے اتارا اور اس پر حملہ کرکے بے رحمی سے پیٹا۔ ضلعی پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ منگل کی شام جنوبی کنڑ ضلع کے اجیرے میں پیش آیا، جہاں ایک نوجوان اور اس کے جاننے والے کے درمیان معمولی بات پر جھگڑا شروع ہوا۔
متاثرہ کی شناخت محمد ظاہر (22) کے طور پر ہوئی ہے۔پولیس نے بتایا کہ ظاہر کی شکایت کی بنیاد پر نتیش، سچن، دنیش اور اویناش کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے اور تفتیش جاری ہے۔ وہیں اس واقعہ کے بعد کچھ مسلم تنظیموں نے ناراضگی کا اظہار کیا اور حکومت و ضلع انتظامیہ اس سلسلے میں کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر بی جے پی ریاست میں مسلم مخالف ماحول بنارہی ہے اور ریاست میں مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کا کام کر رہی ہے۔ واضح رہے کہ کرناٹک اسمبلی انتخابات کے لیے 10 مئی کو ووٹنگ ہوگی۔ ووٹوں کی گنتی 13 مئی کو ہوگی۔ ریاست کے 224 اسمبلی حلقوں میں 5,21,73,579 رجسٹرڈ ووٹر ہیں۔ ووٹنگ کے لیے پوری ریاست میں 58,282 پولنگ اسٹیشن بنائے جائیں گے۔ ریاستی اسمبلی کی مدت 24 مئی کو ختم ہوگی۔
مزید پڑھیں:۔ Chapra Mob Lynching چھپرا میں ماب لنچنگ، نوجوان ہلاک