کرناٹک کے دکشن کنڑ ضلع میں ہندو مذہبی مقامات پر میلوں کے دوران مسلم تاجروں کے بائیکاٹ کا اعلان کیا گیا ہے۔ اقتصادی بائیکاٹ کا یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا ہے جب ہندو مذہبی مقامات پر ہندو تہواروں کے دوران مسلمانوں کو تجارت کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ کرناٹک کے مختلف اضلاع میں ان دنوں میلے لگ رہے ہیں۔ مسلم تاجرین کو منگلورو میں سری منگل دیوی مندر، بپناڈو درگاپرمیشوری مندر، کٹی پلا گنیش پورہ سری مہاگناپتی مندر اور پٹور سری مہلنگیشور مندر کے سامنے سامان فروخت کرنے پر روک لگا دی گئی ہے اور میلے میں غیرہندو تاجرین پر پابندی سے متعلق مندروں کے سامنے بینر بھی لگائے گئے ہیں۔
منگلور کے پولس کمشنر این ششی کمار نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے مندر انتظامیہ اور تحصیلدار سے بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بینرز کے بارے میں تحقیقات کریں گے اور اگر مندر انتظامیہ شکایت درج کراتی ہے تو ہم قانونی کارروائی کریں گے۔
مزید پڑھیں:۔ Muslim Man Donated Rs 2.5 Crore Land for Temple: اشتیاق خان نے مندر کو ڈھائی کروڑ کی زمین عطیہ میں دی
کانگریس کے ایک مسلم رہنما نے میلوں کے دوران مسلم تاجرین کے بائیکاٹ کی سخت مذمت کی ہے۔ سابق وزیر، ایم ایل اے یو ٹی کھدر، ایم ایل اے رضوان ارشد اور کونسل رکن سلیم احمد نے میلوں میں مسلمانوں کو تجارت کرنے سے روک لگانے کی سخت مذمت کی ہے۔ کانگریس اراکین اسمبلی نے اس مسئلہ کو اسمبلی میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسپیکر آفس کو بھی صفر کے اوقات میں تجویز دینے کا نوٹس دیا گیا ہے۔ یہ بات رکن اسمبلی رضوان ارشد نے میڈیا کو بتائی۔ بعض اطلاعات کے مطابق کچھ روز قبل دو ہندو تنظیموں نے مندر انتظامیہ سے مسلم دکانداروں کو میلے میں دکان لگانے کی اجازت نہ دینے کی اپیل کی تھی، جس کے بعد مندر انتظامیہ نے یہ قدم اٹھایا ہے۔