کرگل وجے دیواس کے موقع پر اس جنگ میں حصہ لینے والے کیپٹن منوج پانڈے کے والد گوپیچند پانڈے نے کہا کہ کرگل جنگ دنیا کی ایک مشکل ترین جنگ تھی جہاں دشمن کو بلندی کا فائدہ حاصل تھا، لیکن بھارتی فوج نے سخت مقابلہ کیا اور فتح حاصل کی۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے پانڈے نے کہا کہ 'مجھے فخر ہے کہ میرے بیٹے نے اپنے مادر وطن کے لئے اپنی جان قربان کی اور بہت سے لوگوں کے لئے ایک مشعل راہ بن گئے۔'
انہوں نے مزید کہا 'وہ بحیثیت سپاہی اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں کامیاب رہے، جس پر قوم کو ناز ہے۔ ہمیں خوشی ہے کہ اترپردیش سینک اسکول کا نام ان کے نام سے منسوب کیا گیا ہے۔' 1999 کی کرگل جنگ کو یاد کرتے ہوئے پانڈے نے کہا کہ صورتحال بہت خراب تھی کیونکہ حملہ آوروں نے ہمارے پہاڑوں کی چوٹیوں پر بنکر بنائے تھے۔
انہوں نے کہا 'دشمن اوپر سے ہماری فوج پر حملہ کر رہے تھے۔ لیکن ہمارے فوجیوں نے اپنی تمام تر کوششیں کیں اور شاندار جیت درج کی۔ اس جنگ میں 527 فوج کے جوان ہلاک ہوگئے۔'
گوپیچند پانڈے نے مزید کہا کہ بھارتی فوج ملک کو درپیش تمام خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور تمام بھارتیوں کو اس پر فخر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کا دورہ کرگل منسوخ
بھارتی مسلح افواج نے 26 جولائی 1999 کو پاکستان کو شکست دی تھی۔ اس وقت سے اس دن کو 'کرگل وجے دیواس' کے طور پر منایا جاتا ہے تاکہ آپریشن وجے میں حصہ لینے والے فوجیوں کی قربانی کو خراج پیش کیا جائے۔
1999 میں کرگل جنگ کے دوران کیپٹن پانڈے کو بہادری، ہمت اور قیادت کے لئے بعد وفات پرم ویر چکر سے نوازا گیا تھا۔وہ پہلی بٹالین، 11 گورکھا رائفلز (1/11 جی آر) سے وابستہ تھے اور انہوں نے جُبار ٹاپ پر حملے کے دوران اپنی جان قربان کردی۔