ETV Bharat / bharat

سچ بولنے پر میڈیا کے لوگوں پر کارروائی ہو رہی ہے: کلیم الحفیظ

author img

By

Published : Nov 12, 2021, 4:07 PM IST

اے آئی ایم آئی ایم دہلی یونٹ کے صدر کلیم الحفیظ نے کہا کہ ملک کو مولانا ابوالکلام آزاد ؒ کے بعد بیرسٹر اسدالدین اویسی کی شکل میں ایک سچا اور بے باک رہنما مل گیا ہے۔ اب مسلمانوں کے پاس اپنی پارٹی، اپنا جھنڈا اور اپنا اسٹیج ہے۔ مسلمانوں کے مسائل کا واحد حل یہی ہے کہ وہ تمام نام نہاد سیکولر پارٹیوں کو چھوڑ کر اپنی قیادت کے تحت جمع ہوں، اپنی طاقت کا احساس کرائیں۔

kaleemul hafeez reaction on tripura violence  aimim delhi president kaleemul hafeez news  delhi aimim react on tripura violence  tripura violence news  etv bharat urdu news  سچ بولنے پر میڈیا کے لوگوں پر کارروائی ہو رہی ہے  کل ہند مجلس اتحاد المسلمین دہلی کے صدر کلیم الحفیظ  نارتھ ایسٹ دفتر کی افتتاحی تقریب  ملک آزادی کو ترس رہا ہے  مسلمانوں کے پاس پارٹی بھی ہے  جھنڈا اور اسٹیج بھی ہے  مسلمانوں کے مسائل کا واحد حل یہی ہے  اپنی طاقت کا احساس کرائیں
سچ بولنے پر میڈیا کے لوگوں پر کارروائی ہو رہی ہے

کل ہند مجلس اتحاد المسلمین دہلی کے صدر کلیم الحفیظ نے شری رام کالونی میں مجلس کے نارتھ ایسٹ دفتر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزادی کے پچہتر سال بعد بھی ملک آزادی کے لیے ترس رہا ہے۔ اب ملک میں سچ بولنا جرم ہے۔ میڈیا کے لوگوں کے ساتھ بھی سچ بولنے پر مجرموں جیسا سلوک کیا جارہا ہے۔ تری پورہ کا سچ بیان کرنے پر ملک سے غداری کے مقدمات قائم کیے جارہے ہیں۔ اکثریت کے دلوں میں اقلیت سے نفرت کے بیج بوئے جارہے ہیں۔ یہ صورت حال ملک کے لیے تباہ کن ہے۔

کلیم الحفیظ نے کہا کہ ہمارے اور ہماری نسلوں کے لیے مستقبل کا سنگین مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔ تمام سرکاریں مسلمانوں کو نظر انداز کر رہی ہیں۔ مسلم وزرا کے صرف لب ہی نہیں سل گئے ہیں بلکہ وہ مجمع میں ہندو دھرم کی پیروی کرنے پر مجبور ہیں۔ مسلمانوں کے ووٹ سے جیت کر آنے والے بھی ان کا نام لینے سے خوف کھا رہے ہیں۔ اب ایک ہی راستہ ہے کہ مسلمان اپنی قیادت کے بینر پر متحد ہوجائیں۔

مزید پڑھیں:۔ بھارت کی تقسیم کے ذمہ دار جناح ہیں، ملک کے مسلمان نہیں: اسد اویسی

صدر مجلس نے کہا کہ ملک کو مولانا ابوالکلام آزاد ؒ کے بعد بیرسٹر اسدا لدین اویسی کی شکل میں ایک سچا اور بے باک رہنما مل گیا ہے۔ اب مسلمانوں کے پاس پارٹی بھی ہے، جھنڈا بھی ہے اور اسٹیج بھی ہے۔ مسلمانوں کے مسائل کا واحد حل یہی ہے کہ وہ تمام نام نہاد سیکولر پارٹیوں کو چھوڑ کر اپنی قیادت کے تحت جمع ہوں، اپنی طاقت کا احساس کرائیں۔ اس بات سے نہ گھبرائیں کہ مسلمانوں کے اتحاد سے اکثریت میں اتحاد ہوجائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مسلمانوں کے خلاف اکثریت 2014 میں ہی متحد ہوچکی تھی۔ اکثریت کا اتحاد مسلمانوں کے اتحاد سے لازم و ملزوم نہیں ہے۔

کلیم الحفیظ نے کہا کہ یہ کیسی جمہوریت ہے کہ تری پورہ فساد میں سچ بولنے والوں کو بھی جیلوں میں بھیجنے کی بات کی جارہی ہے۔ ان پر ملک سے غداری کے مقدمات قائم کیے جارہے ہیں۔ میڈیا کے لوگوں کو بھی نہیں بخشا جارہا ہے۔

آزاد اظہار رائے پر یہ پابندی ملک کی جمہوریت کے لیے تباہ کن ہے۔ اس طرح جمہوریت، ڈکٹیٹر شپ میں بدل رہی ہے۔

دہلی کا تذکرہ کرتے ہوئے کلیم الحفیظ نے کہا کہ دہلی کی حکومت نے مسلمانوں کا 82 فیصد ووٹ حاصل کرنے کے باوجود انہیں نظر انداز کردیا ہے۔ ان کی علاقوں میں نہ اسکولز ہیں، نہ اسپتالز، ان کے یہاں صرف گندگی کا راج ہے۔ اس کا علاج صرف یہی ہے کہ ایسی پارٹی کو ووٹ دیا جائے جس کے ایجنڈے میں مسلمان سر فہرست ہوں۔

کل ہند مجلس اتحاد المسلمین دہلی کے صدر کلیم الحفیظ نے شری رام کالونی میں مجلس کے نارتھ ایسٹ دفتر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزادی کے پچہتر سال بعد بھی ملک آزادی کے لیے ترس رہا ہے۔ اب ملک میں سچ بولنا جرم ہے۔ میڈیا کے لوگوں کے ساتھ بھی سچ بولنے پر مجرموں جیسا سلوک کیا جارہا ہے۔ تری پورہ کا سچ بیان کرنے پر ملک سے غداری کے مقدمات قائم کیے جارہے ہیں۔ اکثریت کے دلوں میں اقلیت سے نفرت کے بیج بوئے جارہے ہیں۔ یہ صورت حال ملک کے لیے تباہ کن ہے۔

کلیم الحفیظ نے کہا کہ ہمارے اور ہماری نسلوں کے لیے مستقبل کا سنگین مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔ تمام سرکاریں مسلمانوں کو نظر انداز کر رہی ہیں۔ مسلم وزرا کے صرف لب ہی نہیں سل گئے ہیں بلکہ وہ مجمع میں ہندو دھرم کی پیروی کرنے پر مجبور ہیں۔ مسلمانوں کے ووٹ سے جیت کر آنے والے بھی ان کا نام لینے سے خوف کھا رہے ہیں۔ اب ایک ہی راستہ ہے کہ مسلمان اپنی قیادت کے بینر پر متحد ہوجائیں۔

مزید پڑھیں:۔ بھارت کی تقسیم کے ذمہ دار جناح ہیں، ملک کے مسلمان نہیں: اسد اویسی

صدر مجلس نے کہا کہ ملک کو مولانا ابوالکلام آزاد ؒ کے بعد بیرسٹر اسدا لدین اویسی کی شکل میں ایک سچا اور بے باک رہنما مل گیا ہے۔ اب مسلمانوں کے پاس پارٹی بھی ہے، جھنڈا بھی ہے اور اسٹیج بھی ہے۔ مسلمانوں کے مسائل کا واحد حل یہی ہے کہ وہ تمام نام نہاد سیکولر پارٹیوں کو چھوڑ کر اپنی قیادت کے تحت جمع ہوں، اپنی طاقت کا احساس کرائیں۔ اس بات سے نہ گھبرائیں کہ مسلمانوں کے اتحاد سے اکثریت میں اتحاد ہوجائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مسلمانوں کے خلاف اکثریت 2014 میں ہی متحد ہوچکی تھی۔ اکثریت کا اتحاد مسلمانوں کے اتحاد سے لازم و ملزوم نہیں ہے۔

کلیم الحفیظ نے کہا کہ یہ کیسی جمہوریت ہے کہ تری پورہ فساد میں سچ بولنے والوں کو بھی جیلوں میں بھیجنے کی بات کی جارہی ہے۔ ان پر ملک سے غداری کے مقدمات قائم کیے جارہے ہیں۔ میڈیا کے لوگوں کو بھی نہیں بخشا جارہا ہے۔

آزاد اظہار رائے پر یہ پابندی ملک کی جمہوریت کے لیے تباہ کن ہے۔ اس طرح جمہوریت، ڈکٹیٹر شپ میں بدل رہی ہے۔

دہلی کا تذکرہ کرتے ہوئے کلیم الحفیظ نے کہا کہ دہلی کی حکومت نے مسلمانوں کا 82 فیصد ووٹ حاصل کرنے کے باوجود انہیں نظر انداز کردیا ہے۔ ان کی علاقوں میں نہ اسکولز ہیں، نہ اسپتالز، ان کے یہاں صرف گندگی کا راج ہے۔ اس کا علاج صرف یہی ہے کہ ایسی پارٹی کو ووٹ دیا جائے جس کے ایجنڈے میں مسلمان سر فہرست ہوں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.