ممبئی: قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے مبینہ غزوہ ہند معاملے میں گجرات، مدھیہ پردیش اور مہاراشٹر میں چھاپہ ماری کی۔ غزوہ ہند سے متعلق سینیئر صحافی وویک اگروال نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ غزوہ ہند سے متعلق کچھ ایسی باتیں کہی جارہی ہے کہ ملک کے کچھ مسلمان ایسے ہیں جو بھارت پر مسلمانوں کی مکمل طور پر حکمرانی چاہتے ہیں۔ یعنی کہ وہ اسلامی ملک چاہتے ہیں اور اس کے پیچھے پاکستانی کی آئی ایس آئی اور لشکر طیبہ ہے جس کے اراکین کی جانب سے کہا گیا کہ آئندہ 10 -20 سالوں میں بھارت میں اسلامی حکومت قائم ہوجائے گی، اور یہ جو لڑائی چل رہی ہے اس کا نام غزوہ ہند ہے۔
سینیئر صحافی وویک اگروال نے بتایا کہ اگر غزوہ ہند سے متعلق کسی اسلامی اسکالر سے بات کی جائے تو وہ صاف طور پر اس پورے تصور کو خارج کردیتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اسلامی اسکالر کا کہنا ہے کہ جن جنگوں میں خود حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے شرکت کی ہو اسے ہی غزوہ کہا جاتا ہے ورنہ اسے غزوہ نہیں کہا جاسکتا ہے لہذا غزوہ ہند کی جو بات کہی جارہی ہےوہ بالکل صحیح نہیں ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ حدیث میں غزوہ ہند جیسی کوئی چیز موجود نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں : NIA Raids مہاراشٹر، گجرات اور مدھیہ پردیش میں این آئی اے کی چھاپہ ماری
انہوں نے کہا کہ 'قومی تحقیقاتی ایجنسی جو چھاپے ماری کررہی ہے اس میں مبینہ غزوہ ہند کی جو بار بار باتیں سامنے آرہی ہے اس سے متعلق کوئی دستاویزات اور ثبوت ابھی تک سامنے نہیں آئے ہیں، جن سے دیگر کالعدم تنظیموں کی جانب سے غزوہ ہند تنظیم چلائی جانے کی بات سامنے آتی ہو'۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی جو لشکر طیبہ تنظیم ہے، اس نے ضرور ایک دو مرتبہ غزوہ ہند سے متعلق کچھ باتیں کہی ہیں، لیکن اس پورے غزوہ ہند کے نظریات کے لیے بھارت میں کام کیا جارہا ہے اس سے متعلق کوئی معلومات اب تک سامنے نہیں آئی ہے۔ سینیئر صحافی وویک اگروال نے کہا کہ قومی تحقیقاتی ایجنسی نے دعوی کیا کہ مبینہ غزوہ ہند کے ذریعے بھارت کو اسلامی راشٹر بنانے کی کوشش کی جارہی ہے اس کے تحت گجرات، مدھیہ پردیش اور ناگپور میں چھاپے ماری کی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : Yogi Adityanath on Ghazwa-e-Hind: 'غزوہ ہند کا خواب قیامت تک پورا نہیں ہو گا'