ETV Bharat / bharat

Danish Siddique: ڈیتھ سرٹیفکٹ میں دانش صدیقی کو کئی گولیاں لگنے کی تصدیق

افغانستان کے قندھارمیں ہلاک ہوئے بھارتی صحافی دانش صدیقی کی دہلی کے جامعہ نگر میں تجہیز و تکفین انجام دی گئی۔ اس سے قبل کابل میں ان کے جسد خاکی کو بھارتی مشن کے سپرد کیا تھا۔ وہاں سے ایئر انڈیا کی فلائٹ سے ان کا جسد خاکی دہلی لایا گیا اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے قبرستان میں ان کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔

دانش صدیقی کے جسد خاکی کو، کل بھارت لایا جائے گا:Danish siddiqi
دانش صدیقی کے جسد خاکی کو، کل بھارت لایا جائے گا:Danish siddiqi
author img

By

Published : Jul 18, 2021, 4:43 PM IST

Updated : Jul 18, 2021, 10:43 PM IST

فوٹو جرنلسٹ دانش صدیقی افغانستان کے قندھار میں جمعہ کے روز کوریج کے دوران طالبان اور افغان فورسز کی فائرنگ میں ہلاک ہوگئے۔ ڈیتھ سرٹیفیکٹ سے یہ واضح ہوگیا ہے کہ دانش صدیقی کی موت گولی لگنے سے ہوئی۔

پریس کلب آف انڈیا نے دانش صدیقی کی موت پر گہرے رنج وغم کا اظہار کیا۔ اس ضمن میں پریس کلب آف انڈیا نے ایک میموریل کا انعقاد کرتے ہوئے انھیں خراج عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر مشہور صحافی راج دیپ سردیسائی نے کہا کہ دانش پیشہ ور صحافی تھے۔انھوں نے متعدد حساس علاقوں اور معاملوں کی کوریج کی۔ فساد زدہ علاقوں کو کور کیا۔ سردیسائی نے کہا ایک ایسا موقع بھی آیا تھا کہ دانش نے انھیں ہجوم سے بچایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:افغانستان میں فضائی حملے میں 11 طالبانی ہلاک

دوسری جانب طالبان نے بھارتی صحافی دانش صدیقی کے قتل میں کسی بھی کردار کی تردید کی ہے۔ طالبان نے پلٹزر انعام یافتہ فوٹو جرنلسٹ کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ بھارت میں افغان سفیر فرید ماموندزے نے جمعہ کے روز ان کی موت کی خبر کی تصدیق کی۔ خبر رساں ادارے رائٹرز کے لیے 38 سالہ دانش صدیقی کام کر رہے تھے۔

قندھار میں صحافی کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے، طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ، "ہمیں معلوم نہیں ہے کہ فائرنگ کے دوران صحافی کس کی گولی سےمارے گئے تھے۔ ہمیں نہیں معلوم کہ وہ کیسے ہلاک ہوئے۔"

ذرائع کے مطابق ذبیح اللہ مجاہد کے حوالے سے کہا گیا کہ، "جنگ کے میدان میں داخل ہونے والا کوئی بھی صحافی ہمیں آگاہ کرے۔ ہم اس مخصوص فرد کا مناسب خیال رکھیں گے۔" انہوں نے مزید کہا ، "بھارتی صحافی دانش صدیقی کی موت پر ہمیں افسوس ہے۔ ہمیں افسوس ہے کہ صحافی ہمیں اطلاع دیے بغیر جنگی خطے میں داخل ہو رہے ہیں۔"

فوٹو جرنلسٹ دانش صدیقی افغانستان کے قندھار میں جمعہ کے روز کوریج کے دوران طالبان اور افغان فورسز کی فائرنگ میں ہلاک ہوگئے۔ ڈیتھ سرٹیفیکٹ سے یہ واضح ہوگیا ہے کہ دانش صدیقی کی موت گولی لگنے سے ہوئی۔

پریس کلب آف انڈیا نے دانش صدیقی کی موت پر گہرے رنج وغم کا اظہار کیا۔ اس ضمن میں پریس کلب آف انڈیا نے ایک میموریل کا انعقاد کرتے ہوئے انھیں خراج عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر مشہور صحافی راج دیپ سردیسائی نے کہا کہ دانش پیشہ ور صحافی تھے۔انھوں نے متعدد حساس علاقوں اور معاملوں کی کوریج کی۔ فساد زدہ علاقوں کو کور کیا۔ سردیسائی نے کہا ایک ایسا موقع بھی آیا تھا کہ دانش نے انھیں ہجوم سے بچایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:افغانستان میں فضائی حملے میں 11 طالبانی ہلاک

دوسری جانب طالبان نے بھارتی صحافی دانش صدیقی کے قتل میں کسی بھی کردار کی تردید کی ہے۔ طالبان نے پلٹزر انعام یافتہ فوٹو جرنلسٹ کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ بھارت میں افغان سفیر فرید ماموندزے نے جمعہ کے روز ان کی موت کی خبر کی تصدیق کی۔ خبر رساں ادارے رائٹرز کے لیے 38 سالہ دانش صدیقی کام کر رہے تھے۔

قندھار میں صحافی کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے، طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ، "ہمیں معلوم نہیں ہے کہ فائرنگ کے دوران صحافی کس کی گولی سےمارے گئے تھے۔ ہمیں نہیں معلوم کہ وہ کیسے ہلاک ہوئے۔"

ذرائع کے مطابق ذبیح اللہ مجاہد کے حوالے سے کہا گیا کہ، "جنگ کے میدان میں داخل ہونے والا کوئی بھی صحافی ہمیں آگاہ کرے۔ ہم اس مخصوص فرد کا مناسب خیال رکھیں گے۔" انہوں نے مزید کہا ، "بھارتی صحافی دانش صدیقی کی موت پر ہمیں افسوس ہے۔ ہمیں افسوس ہے کہ صحافی ہمیں اطلاع دیے بغیر جنگی خطے میں داخل ہو رہے ہیں۔"

Last Updated : Jul 18, 2021, 10:43 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.