ETV Bharat / bharat

پانی کا مسئلہ حل کرنے والے دور جدید کے گاندھی - پانی کے تحفظ کے لیے ایک مہم چلائی

برسوں سے پانی کے بحران سے پریشان جھابوا کے لیے امید کی کِرن بن کر آئے جدید گاندھی پدم شری مہیش شرما۔

No water problem
پانی کی قلت دور
author img

By

Published : Jul 21, 2021, 9:52 PM IST

مدھیہ پردیش کا جھابوا، ریاست کا وہ علاقہ ہے جہاں لوگ پانی کے لیے اپنی جان تک جوکھم میں ڈالتے ہیں۔ مالوانچل میں آباد اس قبائلی اکثریتی ضلع کے باشندے ایک بالٹی پانی کے لیے کئی کلومیٹر تک کا سفر طے کرتے تھے۔ برسوں سے پانی کے بحران سے پریشان جھابوا کے لیے امید کی کِرن بن کر آئے جدید گاندھی پدم شری مہیش شرما۔

پانی کی قلت دور

مہیش شرما نے ضلع جھابوا کے قبائلیوں کی پرانی روایت ہَلما کے ذریعے پانی کے تحفظ کے لیے ایک مہم چلائی۔ ہَلما بھیلی زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب ہے 'اجتماعی مزدوری'۔

انہوں نے آدیواسیوں کی مدد سے جھابوا ضلع کی سب سے بڑی پہاڑی ہاتھی پاوا پر کنٹور ٹرینچنگ کا کام شروع کیا۔ جہاں چھوٹے بڑے 73 تالاب بنائے گئے جس سے جھابوا سمیت آس پاس کے اضلاع کے لوگوں کی پیاس بجھ رہی ہے۔ پانی کے تحفظ سے یہاں زیر زمین پانی کی سطح میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

آپ کو گرافکس کے ذریعہ سمجھاتے ہیں کہ کیسے مہیش شرما نے 73 تالابوں کے ذریعے پانی کے تحفظ کے خواب کو حقیقت میں تبدیل کردیا۔

سب سے پہلے انہوں نے پہاڑی سے نیچے کی جانب نالے کھدوائے اور نیچے تالابوں کی تعمیر کروائی۔ جہاں کنٹور ٹرینچنگ کی مدد سے تالابوں کے ملحق چھوٹی چھوٹی نالیاں بنائی گئیں۔ ان نالیوں کو دھنسنے سے بچانے کے لیے اس کے دونوں جانب درخت لگوائے گئے تاکہ پانی کا تحفظ کیا جاسکے۔

جانیے پانی کیسے محفوظ ہوا؟

پہاڑی سے بہتا ہوا بارش کا پانی پہلے تالابوں میں جمع ہوا۔ پھر وہی پانی تالابوں سے ملحق نالوں تک پہنچا۔ یہی پانی نالیوں سے بہنا شروع ہوا جہاں نالیوں کے دونوں جانب درخت لگائے گئے۔ درختوں کی جڑوں کی وجہ سے پانی زمین کے اندر تک پہنچا جب کہ بہاؤ والا پانی گاؤں میں پانی کی ٹنکیوں میں جمع ہوا جو گاؤں والے استعمال کرتے ہیں۔ اس طرح ایک ایک تالاب سے پانی محفوظ کیا گیا اور اسے استعمال بھی کیا جانے لگا۔

یہ بھی پڑھیں: کیا آپ نے بانس کے زیورات دیکھے؟

سنہ 2010 کے بعد اب جھابوا کی تصویر مکمل طور پر بدل چکی ہے۔ اس ٹیکنالوجی نے جھابوا اور علی راج پور اضلاع کے 700 گاؤں میں پانی پہنچایا ہے۔ اس پانی کو سینچائی کے لیے بھی استعمال کیا جارہا ہے۔

لاک ڈاؤن کے دوران بھی یہاں 5 بڑے تالاب بنے جن کی گنجائش 80 کروڑ لیٹر ہے۔ اسی محنت کا نتیجہ ہے کہ آج ضلع جھابوا کی آبی سطح میں پہلے کی بہ نسبت کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ لوگوں کو پینے کے پانی کی پریشانی سے نجاب ملی اور کسان بھی اب سال میں ایک کی بجائے دو فصل لے پارہے ہیں۔

مدھیہ پردیش کا جھابوا، ریاست کا وہ علاقہ ہے جہاں لوگ پانی کے لیے اپنی جان تک جوکھم میں ڈالتے ہیں۔ مالوانچل میں آباد اس قبائلی اکثریتی ضلع کے باشندے ایک بالٹی پانی کے لیے کئی کلومیٹر تک کا سفر طے کرتے تھے۔ برسوں سے پانی کے بحران سے پریشان جھابوا کے لیے امید کی کِرن بن کر آئے جدید گاندھی پدم شری مہیش شرما۔

پانی کی قلت دور

مہیش شرما نے ضلع جھابوا کے قبائلیوں کی پرانی روایت ہَلما کے ذریعے پانی کے تحفظ کے لیے ایک مہم چلائی۔ ہَلما بھیلی زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب ہے 'اجتماعی مزدوری'۔

انہوں نے آدیواسیوں کی مدد سے جھابوا ضلع کی سب سے بڑی پہاڑی ہاتھی پاوا پر کنٹور ٹرینچنگ کا کام شروع کیا۔ جہاں چھوٹے بڑے 73 تالاب بنائے گئے جس سے جھابوا سمیت آس پاس کے اضلاع کے لوگوں کی پیاس بجھ رہی ہے۔ پانی کے تحفظ سے یہاں زیر زمین پانی کی سطح میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

آپ کو گرافکس کے ذریعہ سمجھاتے ہیں کہ کیسے مہیش شرما نے 73 تالابوں کے ذریعے پانی کے تحفظ کے خواب کو حقیقت میں تبدیل کردیا۔

سب سے پہلے انہوں نے پہاڑی سے نیچے کی جانب نالے کھدوائے اور نیچے تالابوں کی تعمیر کروائی۔ جہاں کنٹور ٹرینچنگ کی مدد سے تالابوں کے ملحق چھوٹی چھوٹی نالیاں بنائی گئیں۔ ان نالیوں کو دھنسنے سے بچانے کے لیے اس کے دونوں جانب درخت لگوائے گئے تاکہ پانی کا تحفظ کیا جاسکے۔

جانیے پانی کیسے محفوظ ہوا؟

پہاڑی سے بہتا ہوا بارش کا پانی پہلے تالابوں میں جمع ہوا۔ پھر وہی پانی تالابوں سے ملحق نالوں تک پہنچا۔ یہی پانی نالیوں سے بہنا شروع ہوا جہاں نالیوں کے دونوں جانب درخت لگائے گئے۔ درختوں کی جڑوں کی وجہ سے پانی زمین کے اندر تک پہنچا جب کہ بہاؤ والا پانی گاؤں میں پانی کی ٹنکیوں میں جمع ہوا جو گاؤں والے استعمال کرتے ہیں۔ اس طرح ایک ایک تالاب سے پانی محفوظ کیا گیا اور اسے استعمال بھی کیا جانے لگا۔

یہ بھی پڑھیں: کیا آپ نے بانس کے زیورات دیکھے؟

سنہ 2010 کے بعد اب جھابوا کی تصویر مکمل طور پر بدل چکی ہے۔ اس ٹیکنالوجی نے جھابوا اور علی راج پور اضلاع کے 700 گاؤں میں پانی پہنچایا ہے۔ اس پانی کو سینچائی کے لیے بھی استعمال کیا جارہا ہے۔

لاک ڈاؤن کے دوران بھی یہاں 5 بڑے تالاب بنے جن کی گنجائش 80 کروڑ لیٹر ہے۔ اسی محنت کا نتیجہ ہے کہ آج ضلع جھابوا کی آبی سطح میں پہلے کی بہ نسبت کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ لوگوں کو پینے کے پانی کی پریشانی سے نجاب ملی اور کسان بھی اب سال میں ایک کی بجائے دو فصل لے پارہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.