ETV Bharat / bharat

Three Religious Droups Under Attack In US امریکہ میں سب سے زیادہ یہودی، سکھ اور مسلمانوں کو نفرت انگیز جرائم کا نشانہ بنایا گیا، رپورٹ

author img

By

Published : Feb 23, 2023, 2:19 PM IST

فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن نے امریکہ کی ایک رپورٹ شائع کی ہے، جس کے مطابق 2021 میں سب سے زیادہ یہودی، سکھ اور مسلمانوں کو نفرت انگیز جرائم کا نشانہ بنایا گیا۔ Jews, Sikhs and Muslims under attack in US

امریکہ میں سب سے زیادہ یہودی، سکھ اور مسلمانوں کو نفرت انگیز جرائم کا نشانہ بنایا گیا
امریکہ میں سب سے زیادہ یہودی، سکھ اور مسلمانوں کو نفرت انگیز جرائم کا نشانہ بنایا گیا

واشنگٹن: فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن کے ملک گیر واقعات کی سالانہ تالیف کے مطابق 2021 میں امریکہ میں نفرت انگیز جرائم میں یہودی اور سکھ دو مذہبی گروہ کو سب سے زیادہ نشانہ بنایا گیا تھا۔ ایف بی آئی نے کہا کہ 2021 میں مذہب سے متعلق کل 1,005 نفرت انگیز جرائم رپورٹ ہوئے۔ مذہب کی بنیاد پر جرائم کی سب سے بڑی اقسام میں یہودی مخالف واقعات 31.9 فیصد تھے اور اس کے بعد سکھ مخالف واقعات 21.3 فیصد تھے۔ مذہب کی بنیاد پر ہونے والے نفرت انگیز جرائم میں 9.5 فیصد مسلم مخالف تھے۔ کیتھولک مخالف واقعات میں 6.1 فیصد اور مشرقی آرتھوڈوکس (روسی، یونانی، دیگر) 6.5 فیصد تھے۔

ایف بی آئی نے کہا کہ مجموعی طور پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کل 7,262 واقعات اور 9,024 متاثرین کی اطلاع دی، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ نفرت انگیز جرائم ملک بھر میں کمیونٹیز کے لیے باعث تشویش ہیں۔ رپورٹنگ کرنے والی ایجنسیوں کی مجموعی تعداد 2021 میں 15,138 سے کم ہو کر 11,834 ہو گئی، اس لیے اعداد و شمار کا سال بھر کے اعتبار سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔

مزید پڑھیں:۔ برازیل میں نسل پرستی کے خلاف مظاہرہ

سال 2021 کے ایف بی آئی کے اعداد و شمار کے مطابق 64.8 فیصد متاثرین کو نسل کی بنیاد پر مجرموں نے تعصب کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا، جو بدستور سب سے بڑا تعصب کی ترغیب دینے والا زمرہ ہے۔ سیاہ فام یا افریقی امریکن کے خلاف نفرت پر مبنی جرائم بدستور سب سے بڑے تعصب کے واقعات کے زمرے میں ہیں۔ سنہ 2021 میں تمام سنگل تعصبی واقعات کا 63.2 فیصد درج کیا گیا۔ مزید برآں ایشیائی مخالف واقعات 2021 میں رپورٹ ہونے والے واقعات 4.3 فیصد تھے۔ نفرت پر مبنی جرائم کی دوسری بڑی اقسام میں ہسپانوی یا لاطینی مخالف واقعات شامل ہیں، جن میں 6.1 فیصد واقعات اور سفید فام مخالف واقعات 13.4 فیصد درج ہوئے تھے۔

واشنگٹن: فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن کے ملک گیر واقعات کی سالانہ تالیف کے مطابق 2021 میں امریکہ میں نفرت انگیز جرائم میں یہودی اور سکھ دو مذہبی گروہ کو سب سے زیادہ نشانہ بنایا گیا تھا۔ ایف بی آئی نے کہا کہ 2021 میں مذہب سے متعلق کل 1,005 نفرت انگیز جرائم رپورٹ ہوئے۔ مذہب کی بنیاد پر جرائم کی سب سے بڑی اقسام میں یہودی مخالف واقعات 31.9 فیصد تھے اور اس کے بعد سکھ مخالف واقعات 21.3 فیصد تھے۔ مذہب کی بنیاد پر ہونے والے نفرت انگیز جرائم میں 9.5 فیصد مسلم مخالف تھے۔ کیتھولک مخالف واقعات میں 6.1 فیصد اور مشرقی آرتھوڈوکس (روسی، یونانی، دیگر) 6.5 فیصد تھے۔

ایف بی آئی نے کہا کہ مجموعی طور پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کل 7,262 واقعات اور 9,024 متاثرین کی اطلاع دی، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ نفرت انگیز جرائم ملک بھر میں کمیونٹیز کے لیے باعث تشویش ہیں۔ رپورٹنگ کرنے والی ایجنسیوں کی مجموعی تعداد 2021 میں 15,138 سے کم ہو کر 11,834 ہو گئی، اس لیے اعداد و شمار کا سال بھر کے اعتبار سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔

مزید پڑھیں:۔ برازیل میں نسل پرستی کے خلاف مظاہرہ

سال 2021 کے ایف بی آئی کے اعداد و شمار کے مطابق 64.8 فیصد متاثرین کو نسل کی بنیاد پر مجرموں نے تعصب کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا، جو بدستور سب سے بڑا تعصب کی ترغیب دینے والا زمرہ ہے۔ سیاہ فام یا افریقی امریکن کے خلاف نفرت پر مبنی جرائم بدستور سب سے بڑے تعصب کے واقعات کے زمرے میں ہیں۔ سنہ 2021 میں تمام سنگل تعصبی واقعات کا 63.2 فیصد درج کیا گیا۔ مزید برآں ایشیائی مخالف واقعات 2021 میں رپورٹ ہونے والے واقعات 4.3 فیصد تھے۔ نفرت پر مبنی جرائم کی دوسری بڑی اقسام میں ہسپانوی یا لاطینی مخالف واقعات شامل ہیں، جن میں 6.1 فیصد واقعات اور سفید فام مخالف واقعات 13.4 فیصد درج ہوئے تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.