ETV Bharat / bharat

Madarsa Shamsul Hoda Patna غلام غوث نے قانون ساز کونسل میں مدرسہ شمس الہدی کا معاملہ اٹھایا - رکن قانون ساز کونسل پروفیسر غلام غوث

رکن قانون ساز کونسل پروفیسر غلام غوث نے 'توجہ دلاؤ نوٹس' کے ذریعہ بہار قانون ساز کونسل میں مدرسہ شمس الہدی میں اساتذہ و ملازمین کی جلد بحالی کا معاملہ اٹھایا۔

غلام غوث نے قانون ساز کونسل میں مدرسہ شمس الہدی کا معاملہ اٹھایا
غلام غوث نے قانون ساز کونسل میں مدرسہ شمس الہدی کا معاملہ اٹھایا
author img

By

Published : Mar 7, 2023, 4:17 PM IST

پٹنہ: جے ڈی یو کے سینیئر رہنما و رکن قانون ساز کونسل پروفیسر غلام غوث نے 'توجہ دلاؤ نوٹس' کے ذریعہ بہار قانون ساز کونسل میں مدرسہ شمس الہدی میں اساتذہ و ملازمین کی جلد بحالی کا معاملہ اٹھایا۔ پروفیسر غوث نے توجہ دلاؤ نوٹس کے ذریعہ وزیر تعلیم کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ حکومت بہار سے منظور شدہ ریاست کے 1128 کیٹگری کے مدرسوں میں صرف ایک مدرسہ اسلامیہ شمس الہدی ہے، جو پوری طرح سرکاری ہے اور براہ راست محکمہ تعلیم حکومت بہار کے ماتحت ہے۔ گزشتہ کئی سالوں سے تدریسی و غیر تدریسی ملازمین کی کمی سے اس مدرسہ میں درس و تدریس تقریبا ٹھپ پڑا ہوا ہے۔

غلام غوث نے کہا کہ مدرسہ شمس الہدی کے سینیئر سیکشن میں پرنسپل سمیت صرف 3 اساتذہ ہیں جبکہ منظور شدہ 9 میں سے 6 اساتذہ کے عہدے برسوں سے خالی ہیں۔ اسی طرح جونیئر سیکشن میں آخری استاذ مولانا محمد اسلم بھی 31 دسمبر 2021 کو سبکدوش ہو گئے، اساتذہ کے کل وقتی بحالی کا ابھی تک کوئی نظم نہیں کیا گیا ہے بلکہ ایک سال سے ڈیپوٹیشن پر 6 اساتذہ جونیئر سیکشن میں کام کر رہے ہیں وہیں منظور شدہ تمام 12 اساتذہ کے عہدے خالی ہیں، جس سے غریب مسلم بچوں کی پڑھائی متاثر ہو رہی ہے۔ ساتھ ہی دونوں سیکشن میں صفائی اور رکھ رکھاؤ کے کام بھی متاثر ہیں۔

غلام غوث نے وزیر تعلیم کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ ڈیپوٹیشن پر اساتذہ کام کر رہے ہیں جو سراسر غلط ہے۔ اساتذہ تقرر کا یہ مستقل حل نہیں ہے، وزیر تعلیم بتائیں کہ اس قدیم اور تاریخی مدرسہ میں اساتذہ و ملازمین کی تقرری کب تک ہو جائے گی، جس پر وزیر تعلیم نے غلام غوث کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ اس مسئلے کے حل کے لئے محکمہ حساس ہے۔ اس پر جلد کارروائی ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: Madaris Teacher Protest تنخواہ بند کیے جانے کے خلاف مدارس کے اساتذہ کا احتجاج

پٹنہ: جے ڈی یو کے سینیئر رہنما و رکن قانون ساز کونسل پروفیسر غلام غوث نے 'توجہ دلاؤ نوٹس' کے ذریعہ بہار قانون ساز کونسل میں مدرسہ شمس الہدی میں اساتذہ و ملازمین کی جلد بحالی کا معاملہ اٹھایا۔ پروفیسر غوث نے توجہ دلاؤ نوٹس کے ذریعہ وزیر تعلیم کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ حکومت بہار سے منظور شدہ ریاست کے 1128 کیٹگری کے مدرسوں میں صرف ایک مدرسہ اسلامیہ شمس الہدی ہے، جو پوری طرح سرکاری ہے اور براہ راست محکمہ تعلیم حکومت بہار کے ماتحت ہے۔ گزشتہ کئی سالوں سے تدریسی و غیر تدریسی ملازمین کی کمی سے اس مدرسہ میں درس و تدریس تقریبا ٹھپ پڑا ہوا ہے۔

غلام غوث نے کہا کہ مدرسہ شمس الہدی کے سینیئر سیکشن میں پرنسپل سمیت صرف 3 اساتذہ ہیں جبکہ منظور شدہ 9 میں سے 6 اساتذہ کے عہدے برسوں سے خالی ہیں۔ اسی طرح جونیئر سیکشن میں آخری استاذ مولانا محمد اسلم بھی 31 دسمبر 2021 کو سبکدوش ہو گئے، اساتذہ کے کل وقتی بحالی کا ابھی تک کوئی نظم نہیں کیا گیا ہے بلکہ ایک سال سے ڈیپوٹیشن پر 6 اساتذہ جونیئر سیکشن میں کام کر رہے ہیں وہیں منظور شدہ تمام 12 اساتذہ کے عہدے خالی ہیں، جس سے غریب مسلم بچوں کی پڑھائی متاثر ہو رہی ہے۔ ساتھ ہی دونوں سیکشن میں صفائی اور رکھ رکھاؤ کے کام بھی متاثر ہیں۔

غلام غوث نے وزیر تعلیم کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ ڈیپوٹیشن پر اساتذہ کام کر رہے ہیں جو سراسر غلط ہے۔ اساتذہ تقرر کا یہ مستقل حل نہیں ہے، وزیر تعلیم بتائیں کہ اس قدیم اور تاریخی مدرسہ میں اساتذہ و ملازمین کی تقرری کب تک ہو جائے گی، جس پر وزیر تعلیم نے غلام غوث کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ اس مسئلے کے حل کے لئے محکمہ حساس ہے۔ اس پر جلد کارروائی ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: Madaris Teacher Protest تنخواہ بند کیے جانے کے خلاف مدارس کے اساتذہ کا احتجاج

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.