سری نگر اور جموں کے درمیان دارالحکومت کی منتقلی کی 149 سالہ پرانی روایت کو منسوخ کرنے کے چار ماہ بعد جموں و کشمیر انتظامیہ نے جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ (جی اے ڈی) کے آرڈر میں ترمیم کی ہے اور جموں میں اپنے ملازمین کے لیے رہائش کی سہولیات کو منظوری دی دے ہے۔
واضح رہے کہ خطہ میں رواں برس جون کے مہینہ میں انتظامیہ کی جانب سے 'دربار موو' کے پرانے رواج کو ختم کرنے کے ساتھ ہی سرکاری ملازمین کی سرکاری رہائشیں بھی منسوخ کر دی گئی تھیں۔ تاہم انتظامیہ نے ایک تازہ حکم نامہ جاری کیا ہے۔ جس میں 29جون کو جاری آرڈر میں جزوی ترمیم کرتے ہوئے جموں میں سرکاری ملازمین کو رہائش کی سہولیات کو منظوری دی گئی ہے۔
آرڈر کے مطابق "جموں میں ان تمام سرکاری ملازمین جو اس سے قبل اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی طرف سے عارضی بنیادوں پر چھ ماہ کی مدت کے لیے الاٹ کیے گئے تھے۔ ان کے لئے کے سرکاری رہائش کی بحالی کرایہ/لائسنس فیس کی ادائیگی پرکی گئی ہے۔ اس سلسلے میں ڈپٹی ڈائریکٹر اسٹیٹس، جموں کے ساتھ لائسنس سمیت دیگر متعلقہ امور کو انجام دیں گے۔ اور ہدایات کے تحت مطلوبہ تمام کارروائیوں کو بھی مکمل کریں گے۔"
اس آرڈر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ "الاٹی ڈپٹی ڈائریکٹر اسٹیٹس جموں کے سامنے ایک حلف نامہ بھی پیش کیاجائیگا جس میں سرکاری رہائش سے متعلق ضروری ہدایات پر عمل آوری کو یقینی بنایاجائیگا۔
مزید پڑھیں:ہلاک شدہ فوجیوں کے نام سے سڑکوں اور عمارتوں کو منسوب کرنے کا فیصلہ
ڈپٹی ڈائریکٹر اسٹیٹس، جموں متعلقہ ڈی ڈی او سے الاٹیوں کی تصدیق کرنے کے بعد ہی سرکاری رہائش متعلقہ ملازمین کے حوالہ کیا جائیگا۔ اور ایک ہفتے کے اندر اندر مثبت طور پر ڈائریکٹر اسٹیٹس کو رپورٹ پیش کریں گے۔"