ETV Bharat / bharat

Maulana Rabey Hasani Nadwi مولانا رابع حسنی ندوی کی وفات پوری ملت کے لیے حادثہ عظیم، محمود مدنی

جمعیت علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے مرشد ملت حضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ و ناظم دارالعلوم ندوۃ العلماء کے انتقال پر ملال پر گہرے رنج و الم کا اظہار کیا ہے۔ Maulana Rabey Hasani Nadwi death

author img

By

Published : Apr 13, 2023, 10:41 PM IST

jamiat ulema e hind reacts on maulana rabey nadwi death
مولانا رابع حسنی ندوی کی وفات پوری ملت کے لیے حادثہ عظیم، محمود مدنی

نئی دہلی: جمعیت علماء ہند کے صدر مولانا محمود مولانا مدنی نے جاری تعزیتی بیان میں کہا کہ آپ کی ذات فکر و نظر، عمل، دیانت، تفقہ ، تدبیر وتدبر ، ایثار ، خلو ص و للہیت کی مجموعہ تھی۔ آپ ایک بہترین استاذ، مخلص داعی اور ژرف نگاہ مفکر تھے جن سے علمی، دینی، ادبی و سیاسی دنیا میں رہ نمائی حاصل کی جاتی تھی۔ آپ مفکر اسلام حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ کی وراثتوں کے امین اور ان کی طرح جامعیت و بلندیٔ فکر و خیال کی سچی تصویر تھے۔ آپ نے حضرت شیخ الاسلام مولانا حسین احمد مدنیؒ، مولانا محمد احمد پرتاب گڑھیؒ جیسے بزرگوں سے بھی کسب فیض کیا جس سے فکر و عمل میں آفاقیت پیدا ہوئی۔

مولانا مدنی نے کہا کہ مبدأ فیض نے حضرت والا کو گوناگوں خصوصیات سے نواز ا تھا، آپ کی عربی واردو تصانیف کی مجموعی تعداد پچاس تک پہنچتی ہے، بالخصوص آپ کی کتاب’ رہبر انسانیت ‘اور’ نقوش سیرت‘ نے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت پاک کی بہت ہی دل نشیں تشریح کی ہے جو بھارت کے تناظر میں اہم ہے۔

آپ ندوۃ العلماء لکھنو کے مہتمم اور ناظم بھی منتخب ہوئے۔ جب 2022 ء میں ندوۃ العلماء کی ذمہ داری دی گئی تو آپ نے فکر و فن اور عمل و جہد کے نئے چراغ روشن کیے، آپ خیر خلف لخیرِ سلف ثابت ہوئے ۔ اسی طرح 2003 میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر عالی وقار منتخب ہوئے تو آپ نے اپنی اعلی فکری و انتظامی صلاحیتوں سے ایک وسیع دنیا اور مختلف خیالات کے مرکز کو مستحکم کیا اور مشکل سے مشکل حالات میں سنجیدگی اور عالی ہمتی کانمونہ پیش کیا۔ آپ علوم ظاہری میں درک و ادراک اور جامعیت وکمال کے ساتھ علوم باطنیہ سے بھی بہرہ وافر رکھتے تھے اور ہزاروں تشنگان حق کے لیے چشمہ فیض تھے۔

نئی دہلی: جمعیت علماء ہند کے صدر مولانا محمود مولانا مدنی نے جاری تعزیتی بیان میں کہا کہ آپ کی ذات فکر و نظر، عمل، دیانت، تفقہ ، تدبیر وتدبر ، ایثار ، خلو ص و للہیت کی مجموعہ تھی۔ آپ ایک بہترین استاذ، مخلص داعی اور ژرف نگاہ مفکر تھے جن سے علمی، دینی، ادبی و سیاسی دنیا میں رہ نمائی حاصل کی جاتی تھی۔ آپ مفکر اسلام حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ کی وراثتوں کے امین اور ان کی طرح جامعیت و بلندیٔ فکر و خیال کی سچی تصویر تھے۔ آپ نے حضرت شیخ الاسلام مولانا حسین احمد مدنیؒ، مولانا محمد احمد پرتاب گڑھیؒ جیسے بزرگوں سے بھی کسب فیض کیا جس سے فکر و عمل میں آفاقیت پیدا ہوئی۔

مولانا مدنی نے کہا کہ مبدأ فیض نے حضرت والا کو گوناگوں خصوصیات سے نواز ا تھا، آپ کی عربی واردو تصانیف کی مجموعی تعداد پچاس تک پہنچتی ہے، بالخصوص آپ کی کتاب’ رہبر انسانیت ‘اور’ نقوش سیرت‘ نے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت پاک کی بہت ہی دل نشیں تشریح کی ہے جو بھارت کے تناظر میں اہم ہے۔

آپ ندوۃ العلماء لکھنو کے مہتمم اور ناظم بھی منتخب ہوئے۔ جب 2022 ء میں ندوۃ العلماء کی ذمہ داری دی گئی تو آپ نے فکر و فن اور عمل و جہد کے نئے چراغ روشن کیے، آپ خیر خلف لخیرِ سلف ثابت ہوئے ۔ اسی طرح 2003 میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر عالی وقار منتخب ہوئے تو آپ نے اپنی اعلی فکری و انتظامی صلاحیتوں سے ایک وسیع دنیا اور مختلف خیالات کے مرکز کو مستحکم کیا اور مشکل سے مشکل حالات میں سنجیدگی اور عالی ہمتی کانمونہ پیش کیا۔ آپ علوم ظاہری میں درک و ادراک اور جامعیت وکمال کے ساتھ علوم باطنیہ سے بھی بہرہ وافر رکھتے تھے اور ہزاروں تشنگان حق کے لیے چشمہ فیض تھے۔

مزید پڑھیں:

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.