ڈاکٹر عمر گوتم کی بیٹی Daughter of Umar Gautam تقدیس فاطمہ نے ایک ویڈیو میں کہا کہ جمعیۃ علماء ہند پہلے دن سے ان کے ساتھ کھڑی ہے۔
تقدیس نے کہا کہ میرے والد اور میرے بھائی عبداللہ کے مقدمہ کی جمعیت ہی پیروی کر رہی ہے۔ تقدیس نے واضح کیا کہ انہوں نے ایک انٹرویو دیا تھا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ کوئی بھی ہمارا ساتھ نہیں دے رہا۔ ہمیں اکیلا چھوڑ دیا گیا ہے، اس پر انہوں نے کہا کہ میرے اس بیان سے کوئی غلط فہمی ہو گئی ہے، اسی کی وضاحت کے لیے یہ ویڈیو ریکارڈ کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ دراصل والد کی گرفتاری کے بعد جمعیۃ علماء ہند Jamiat Ulama-i-Hind کی طرف سے جو بھی قانونی چارہ جوئی ہورہی تھی وہ بھائی عبداللہ کو معلوم تھی لیکن جب بھائی بھی گرفتار ہوگئے تو مجھے مقدمے کے بارے میں کچھ بھی پتہ نہیں تھا۔ اس لئے سابقہ ویڈیو میں میں نے اپنا درد بیان کیا تھا۔
تقدیس فاطمہ نے مزید کہا کہ تمام قانونی چارہ جوئی جمعیت علما ہند کر رہی ہے، جب میرا بھائی بھی گرفتار ہو گیا تو ہم بہت افسردہ ہو گئے اور اس وقت ایسا لگا کہ کوئی ہمارے ساتھ نہیں ہے۔ ہمارے ساتھ جو کچھ ہورہا تھا وہ چیلنج سے بھرا تھا۔ ہم نے جس کو بھی فون کیا اس نے ہمارا فون نہیں اٹھایا تو ہمیں لگا کہ کوئی ہمارے ساتھ نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
جبراً تبدیلی مذہب کے الزام میں گرفتار تمام ملزمان بے قصور ہیں: وکیل ابو بکر سباق
تاہم بعد میں جمعیت سے بات کی جس کے بعد علما ہند کے جنرل سیکرٹری مولانا حکیم الدین اپنی ٹیم کے ساتھ ہمارے گھر آئے اور ہماری باتیں سنیں اور مجھے تمام تفصیل سے آگاہ کیا کہ میرے والد اور بھائی کی تمام قانونی چارہ جوئی جمعیۃ علماءہند کر رہی ہے۔
فاطمہ نے اپنے پرانے بیان کے بارے میں واضح کیا کہ جو کچھ ہوا وہ غلط فہمی کی وجہ سے ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ اس طرح کی متعدد باتیں ہیں جن سے وہ واقف نہیں تھیں، اب مولانا حکیم الدین نے تمام باتیں بتائیں جس کے بعد میری غلط فہمی دور ہو گئی ہے۔
واضح رہے کہ ایک یو ٹیوب چینل کو دیے گئے بیان Statement Given to the YouTube Channel میں تقدیس فاطمہ نے کہا تھا کہ ہم بالکل اکیلے ہیں ہمارے ساتھ کوئی نہیں ہے۔