ریاست راجستھان کے کرولی میں ہوئے تشدد کو لے کر جماعت اسلامی ہند کے جنرل سیکرٹری اقبال صدیقی کا کہنا ہے کہ ہم کرولی تشدد معاملہ کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، اس طرح کے واقعات سے ملک کے امن و امان میں خلل پیدا ہوتا ہے اور ملک کی گنگا جمنی تہذیب کو نقصان پہنچتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس راستے سے ریلی نکالی گئی اس راستے سے کبھی ریلی نہیں نکالی گئی تھی اور خاص طور پر مسجد کے سامنے اور نماز کے وقت شور مچایا گیا، اشتعال انگیز نعرے لگائے گئے اور وہ ایسے نعرے تھے جس کو ایک مہذب شخص برداشت نہیں کر سکتا۔ Jamaat-E-Islami Hind React On Karauli Violence Case
انہوں نے اس واقعہ میں انتظامیہ کی لاپرواہی کو ذمہدار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ جن کو مالی نقصان ہوا ہے اس کی بھرپائی کی جائے اور زخمیوں کو علاج کے لئے معاوضہ دیا جائے نیز مجرمین کو جلد از جلد گرفتار کرکے ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔
مزید پڑھیں:۔ Stone Pelting on Hindu New Year Rally: ہندوؤں کے سال نو پر نکالی گئی ریلی پر سنگ باری و آتشزدگی، متعدد زخمی
واضح رہے کہ گزشتہ روز ہٹواڑہ بازار میں ہندؤں کے نئے سال کے موقع پر نکالی جانے والی ریلی پر مبینہ طور پر پتھربازی کی گئی۔ پتھراؤ کے بعد مشتعل لوگوں نے تقریباً 6 دکانوں اور گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ اس واقعے میں 42 افراد زخمی ہوئے۔ جن میں سے 15 زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا جبکہ 27 زخمیوں کو علاج کے بعد اسپتال سے چھٹی دے دی گئی۔ وہیں ایک زخمی کو جے پور ریفر کر دیا گیا ہے۔ واقعہ کے بعد احتیاطی اقدام کے طور پر شہر بھر میں کرفیو کے ساتھ ساتھ پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی۔اس واقعہ کے اطلاع عام ہونے کے بعد علاقہ میں کشیدگی پھیل گئی۔ انتظامیہ نے سوشل میڈیا پر افواہوں کو پھیلنے سے روکنے کے لیے انٹرنیٹ سروس معطل کر دی ہے۔