نئی دہلی: دہلی پولیس نے جمعہ کو جامع مسجد کے باہر ہونے والے احتجاج کے سلسلے میں درج ایف آئی آر میں آئی پی سی کی دفعہ 153 اے بھی شامل کر دی ہے۔ اس معاملے میں پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج اور وہاں بنائی گئی ویڈیو سے احتجاج کرنے والے 5 ملزمان کی شناخت کی تھی۔ ان میں سے دو ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ساتھ ہی تین دیگر ملزمان کی تلاش جاری ہے۔ احتجاج میں ملوث دیگر ملزمان کی شناخت کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ Two persons arrested under section 153A
معلومات کے مطابق جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کی گئی۔ نماز کے بعد وہاں موجود کچھ لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاج شروع کردیا۔ مظاہرین نے بی جے پی کی معطل رہنما نوپور شرما کے خلاف نعرے لگائے اور اس کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ یہاں تقریباً 15 منٹ تک مظاہرے ہوئے جس کے بعد موقع پر پہنچی پولیس نے سڑک کو کلیئر کرایا۔ مظاہرین کو وہاں سے ہٹا دیا گیا۔ اس پورے معاملے میں وسطی ضلع کی ڈی سی پی شویتا چوہان نے قانونی کارروائی کی بات کہی تھی۔ اس بارے میں انہوں نے آئی پی سی کی دفعہ 188 کے تحت ایف آئی آر بھی درج کرائی تھی۔
مزید پڑھیں:۔ Prophet Remark Row: سہارنپور اور کانپورمیں مظاہرین کے گھروں پر چلا بلڈوزر
ڈی سی پی شویتا چوہان نے بتایا کہ ہفتہ کو اس معاملے میں 5 ملزمین کی شناخت کی گئی۔ ان کی تلاش میں پولیس ٹیم نے چھاپہ مار کر دو ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ ان کے علاوہ دیگر ملزمان کی شناخت کے لیے بھی کوششیں جاری ہیں۔ دو برادریوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے کے لیے اس ایف آئی آر میں آئی پی سی کی دفعہ 153 اے بھی شامل کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس معاملے میں پولیس ان لوگوں کے بارے میں بھی معلومات جمع کر رہی ہے، جنہوں نے پوسٹر بنائے تھے۔ اسے چھاپنے والے کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔ پولیس اپنے مخبروں سے بھی اس مظاہرے کے بارے میں معلومات جمع کر رہی ہے۔