ان کا مطالبہ ہے کہ ریاستی حکومت نے جو انٹرن ڈاکٹروں کا لائف انشورنس واپس لے لیا ہے وہ دوبارہ شروع کیا جائے اور کووڈ ہسپتالوں میں خدمات انجام دینے کے بعد انٹرن ڈاکٹروں کو کچھ دن کے لیے قرنطینہ میں رہنے کی اجازت دی جائے۔
اورنگ آباد کے گورنمنٹ میڈیکل کالج و اسپتال (گھاٹی) کے انٹرن ڈاکٹروں نے احتجاج کیا۔ ان کا مطالبہ ہے کہ یہ کورونا وبا کے دوران کووڈ وارڈ میں کام کر رہے ہیں لیکن ریاستی حکومت ان کے ساتھ سوتیلا برتاؤ کر رہی ہے۔
ریاستی حکومت ممبئی اور پونے شہر میں انٹرن ڈاکٹروں کو پچاس ہزار اسٹائپینڈ دے رہی ہے اُس طرح مہاراشٹر کے الگ الگ شہروں کے گورنمنٹ میڈیکل کالجوں میں کام کر رہے انٹرن ڈاکٹرس کو ہر مہینہ پچاس ہزار روپے اسٹائپینڈ دیا جائے۔
ان لوگوں کا کہنا ہے کہ کورونا وبا کے دوران بھی یہ اپنی جان کو جوکھم میں ڈال کر کووڈ وارڈ میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں لیکن انہیں ماہانہ گیارہ ہزار روپے ہی اسٹائپینڈ دیا جارہا ہے۔
ان انٹرن ڈاکٹروں کا مطالبہ یہ ہے کہ ریاستی حکومت نے انٹرن ڈاکٹروں کی لائف انشورنس بھی بند کردی ہے اگر ڈیوٹی کے دوران کسی ڈاکٹر کی موت واقع ہو جاتی ہے تو ان کے گھر والوں کا گزر بسر کس طرح ہوگا۔
ساتھ ہی ان انٹرن ڈاکٹروں نے بتایا کہ کووڈ وارڈ میں ڈیوٹی کرنے کے بعد انہیں قرنطینہ کی سہولت بھی نہیں دی جا رہی ہے تاکہ یہ لوگ محفوظ رہ سکیں اگر حکومت ان کے مطالبات نہیں مانتی ہے تو مستقبل میں احتجاج میں شدت لائی جائے گی۔