ریاست بنگال میں ممتا حکومت کے خلاف گذشتہ 11 فروری کو دس بایاں محاذ تنظیموں نے روزگار اورتعلیم کے بہتر نظام کے مطالبے پر نبنو مارچ کا اعلان کیا تھا، مختلف اضلاع سے بایاں محاذ کے حامی بڑی تعداد میں مارچ میں شامل ہونے کے لیے پہنچے ہوئے تھے، پولس کی جانب سے ان کو روکنے کے لیے بھرپور انتظام کیا گیا تھا۔
بایاں محاذ کے طلبا و نوجوانوں کو روکنے کے لیے مختلف راستوں کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں پولس اور بایاں محاذ کے حامیوں کے درمیان تصادم شروع ہوگیا، پولس کی جانب سے بایاں محاذ حامیوں پر واٹر کینن کا استعمال لیا گیا اس دوران پولس نے لاٹھی چارج بھی کیا، جس کے نتیجے میں بایاں محاذ کے تقریبا 300 کارکن زخمی ہوگئے تھے۔
ان سبھی زخمیوں کا ہسپتال میں علاج چل رہا ہے، ان میں سے ہی بانکوڑہ ضلع کے کیتول پور سے تعلق رکھنے والے ڈی وائی ایف آئی رکن 31 سالہ معیدالاسلام مدا عرف فرید بھی پولس کی کارروائی میں بری طرح زخمی ہوئے تھے، جن کی آج ہلاکت ہو گئی۔
اتوار کی رات معید الاسلام کی طبعیت مزید بگڑنے پر ان کو لائف لائن نرسنگ ہوم میں داخل کریا گیا۔جہاں سوموار کو دس بجے کے قریب ان کی موت ہو گئی، بانکوڑہ ضلع کے کیتول پور کے معید الاسام آٹو رکشا چلاتے تھے پسماندگان میں بوڑھی ماں، بیوی اور دو بیٹیاں ہیں۔