نئی دہلی: حکومت نے پڑوسی ممالک - چین، نیپال، بنگلہ دیش، میانمار اور بھوٹان کے ساتھ ریلوے رابطے کو مضبوط بنانے کا فیصلہ کیا ہے اور نئے مالی سال کے بجٹ میں بھی اس کا التزام کیا ہے، جن میں سکم کی چین کے ساتھ سرحد پر نتھو لا پاس تک ریلوے لائن بچھانے کا منصوبہ شامل ہے۔ ذرائع کے مطابق اس بار کے بجٹ میں ریلوے کی التزامات میں نیپال کے ساتھ سات ریلوے لنکس، بھوٹان کے ساتھ دو لنک، میانمار کے ساتھ کم از کم ایک اہم لنک اور بنگلہ دیش کی چٹاگانگ بندرگاہ سے تریپورہ کے بلونیا تک ریل لنک کے علاوہ سکم میں رنگاپو سے گنگٹوک تک 69 کلومیٹر طویل ریل لنک اور گنگٹوک سے نتھو لا تک 260 کلومیٹر طویل ریل لنک کے رابطے کے لیے ابتدائی سروے کے لیے وافر رقم مختص کیا گیا ہے۔
یہ ریل لنک یقینی طور پر ہندوستان کی اسٹریٹجک ضروریات کو پورا کرے گا۔ اس کے ساتھ ہی اس سے امن کے وقت میں تبت کے ساتھ سرحدی تجارت میں توسیع کے مواقع بھی کھلیں گے۔ بجٹ کے فوراً بعد، خارجہ سکریٹری ونے موہن کواترا نے کھٹمنڈو کا سفر کیا اور نیپال کی قیادت کے ساتھ ہند-نیپال ترقیاتی شراکت داری کو مضبوط بنانے کے بارے میں بات کی، جس میں رکسول سے کھٹمنڈو سمیت مختلف ریلوے تعاون کے پروجیکٹوں کی جلد تکمیل کے بارے میں بات چیت ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: Indian Railways Data Hacked: بھارتی ریلوے کا ڈیٹا ہیک، ڈارک ویب پر فروخت کیلئے دستیاب
ہندوستان کے خارجہ سکریٹری اور ان کے نیپالی ہم منصب بھرت راج پوڈیال کے ساتھ ملاقات میں سرحد پار سے ریل اور سڑک کے رابطوں پر غور کیا گیا۔ اس سمت میں کام کی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا اور اس پر تبادلہ خیال کیا گیا کہ اسے تیزی سے کیسے انجام دیا جائے۔ اس میٹنگ میں اس بات پر زیادہ زور دیا گیا کہ نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو تک ٹریک بچھانے میں عملی مشکلات کو کیسے دور کیا جائے۔ ریل کنیکٹیویٹی کے تعلق سے، دونوں فریقوں نے جئے نگر-کرتھا-بیجل پورہ-بردیباس اور جوگبانی-براٹ نگر ریل رابطے کے باقی حصوں کو جلد مکمل کرنے پر اتفاق کیا۔ مجوزہ رکسول-کھٹمنڈو ریل لنک پر ضروری طریقہ کار کو تیزی سے مکمل کرنے کا عہد کیا ہے تاکہ اس پر جلد عمل درآمد کیا جاسکے۔
یو این آئی