نئی دہلی: شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کا سربراہی اجلاس جولائی میں منعقد ہوگا، جس کی صدارت وزیر اعظم نریندر مودی ایک ورچوئل فارمیٹ میں کریں گے۔ ایس سی او کی طرف سے جاری بیان کے مطابق بھارت کی قیادت میں ایس سی او کا سربراہی اجلاس 4 جولائی 2023 کو ورچوئل فارمیٹ میں منعقد ہوگا۔ ایس سی او کے تمام رکن ممالک یعنی چین، روس، قزاقستان، کرغزستان، پاکستان، تاجکستان اور ازبکستان کو سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ایران، بیلاروس اور منگولیا کو بطور مبصر ریاست مدعو کیا گیا ہے۔ ایس سی او کی روایت کے مطابق ترکمانستان کو بھی مہمان خصوصی کے طور پر مدعو کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ چھ بین الاقوامی اور علاقائی تنظیموں کے سربراہان کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔
سربراہی اجلاس کا موضوع 'ایک محفوظ ایس سی او کی طرف'(Towards a SECURE SCO) ہے۔ SECURE کا مخفف وزیر اعظم نے 2018 کے ایس سی او سربراہی اجلاس میں تیار کیا تھا اور اس کا مطلب سیکورٹی؛ معیشت اور تجارت؛ کنیکٹیویٹی؛ اتحاد؛ خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام؛ اور ماحولیات ہے۔ ان موضوعات کو ہماری شنگھائی تعاون تنظیم کی چیئرمین شپ کے دوران اجاگر کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
شنگھائی تعاون تنظیم کی صدارت کے بعد سے بھارت کل 134 اجلاس اور تقریبات کی میزبانی کر چکا ہے جن میں 14 وزارتی سطح کی میٹنگز بھی شامل ہیں۔ بھارت تنظیم میں مثبت اور تعمیری کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے اور اپنی سربراہی کے اختتام کے طور پر ایک کامیاب ایس سی او سربراہی اجلاس کا منتظر ہے۔ ستمبر 2023 تک ایس سی او کی صدات بھارت کے پاس رہے گی۔ 2022 میں بھارت نے SCO کی صدارت سنبھالی تھی، جس نے علاقائی تعاون میں ملک کے کردار اور ایک مربوط پڑوس کی وکالت کرنے کی اس کی کوشش میں ایک اہم سنگ میل کو نشان زد کیا۔