ETV Bharat / bharat

India Slams Pak at UN: پاکستان میں اقلیتی طبقے آزاد نہیں، اقوام متحدہ میں بھارت کا پاکستان پر وار

بھارت نے اقوام متحدہ میں بلوچ عوام کی جبری گمشدگیوں اور پاکستان میں ہندوؤں، سکھ برادری اور عیسائی اقلیتوں کی حالت زار پر پاکستان کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ India Slams Pakistan at United Nations

author img

By

Published : Mar 4, 2023, 12:52 PM IST

1
1

نیو یارک: بھارت نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (یو این ایچ آر سی) میں اقلیتوں کی مذہبی آزادی کے معاملے پر پاکستان کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ جواب دینے کے اپنے حق کا استعمال کرتے ہوئے، بھارت کی نمائندہ سیما پوجانی نے اپنی پاکستانی ہم منصب حنا ربانی کھر کی تنقید کرتے ہوئے کہا: ’’پاکستان میں آج کوئی مذہبی اقلیت آزادانہ طور پر نہیں رہ سکتی اور نہ ہی اپنے مذہب پر عمل کر سکتی ہے۔‘‘ پاکستانی ہم منصب حنا ربانی کھر کے بیان کا جواب دیتے ہوئے پوجانی نے کہا کہ ’’پاکستان کے نمائندے نے ایک بار پھر بھارت کے خلاف بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈے کے لیے اس مقدس فورم کا انتخاب کیا ہے۔‘‘

بھارتی نمائندے نے جبری گمشدگیوں کے معاملے پر بھی روشنی ڈالی۔ پچھلی دہائی میں جبری گمشدگیوں پر پاکستان کے اپنے کمیشن آف انکوائری کو 8463 شکایات موصول ہوئی ہیں۔ پجانی کے مطابق ’’بلوچ باشندے اس ظالمانہ پالیسی کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔ پوجانی نے کہا کہ طلباء، ڈاکٹروں، انجینئروں، اساتذہ اور کمیونٹی لیڈروں کو ریاست کی طرف سے باقاعدگی سے غائب کیا جاتا ہے، جو کبھی واپس نہیں آتے، جن کا کوئی اتہ پتہ نہیں چلتا۔‘‘

پجانی نے پاکستان میں عیسائیوں کی حالت پر بھی روشنی ڈالی اور ’’ملک میں ان کے ساتھ کس طرح ناروا سلوک‘‘ روا رکھا جا رہے ہے، سے متعلق پجانی نے کہا: ’’مسیحی برادری کے ساتھ بھی اتنا ہی برا سلوک ہے۔ اس کمیونٹی کو توہین رسالت کے سخت قوانین کے ذریعے نشانہ بنایا جاتا ہے۔‘‘ پوجانی نے مزید کہا کہ ریاستی ادارے سرکاری طور پر عیسائیوں کے لیے صرف صفائی کرمچاریوں کی نوکریاں ریزرو رکھتے ہیں۔ انہوں نے خواتین پر تشدد، عدلیہ میں بے ضابطگیوں سمیت سکھ برادری اور ہندو اقلیتوں کی عبادگاہوں پر حملوں کے حوالہ سے بھی پاکستان کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ بھارتی ڈپلومیٹ نے پاکستان کو دہشت گردی کو فروغ دینے کے حوالہ سے بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’پاکستانی ایجنسیز دہائیوں سے حافظ سعید اور مسعود اظہر جیسے افراد کو پناہ دیتی آرہی ہیں اور ان کی پرورش بھی کر رہی ہیں۔‘‘

نیو یارک: بھارت نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (یو این ایچ آر سی) میں اقلیتوں کی مذہبی آزادی کے معاملے پر پاکستان کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ جواب دینے کے اپنے حق کا استعمال کرتے ہوئے، بھارت کی نمائندہ سیما پوجانی نے اپنی پاکستانی ہم منصب حنا ربانی کھر کی تنقید کرتے ہوئے کہا: ’’پاکستان میں آج کوئی مذہبی اقلیت آزادانہ طور پر نہیں رہ سکتی اور نہ ہی اپنے مذہب پر عمل کر سکتی ہے۔‘‘ پاکستانی ہم منصب حنا ربانی کھر کے بیان کا جواب دیتے ہوئے پوجانی نے کہا کہ ’’پاکستان کے نمائندے نے ایک بار پھر بھارت کے خلاف بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈے کے لیے اس مقدس فورم کا انتخاب کیا ہے۔‘‘

بھارتی نمائندے نے جبری گمشدگیوں کے معاملے پر بھی روشنی ڈالی۔ پچھلی دہائی میں جبری گمشدگیوں پر پاکستان کے اپنے کمیشن آف انکوائری کو 8463 شکایات موصول ہوئی ہیں۔ پجانی کے مطابق ’’بلوچ باشندے اس ظالمانہ پالیسی کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔ پوجانی نے کہا کہ طلباء، ڈاکٹروں، انجینئروں، اساتذہ اور کمیونٹی لیڈروں کو ریاست کی طرف سے باقاعدگی سے غائب کیا جاتا ہے، جو کبھی واپس نہیں آتے، جن کا کوئی اتہ پتہ نہیں چلتا۔‘‘

پجانی نے پاکستان میں عیسائیوں کی حالت پر بھی روشنی ڈالی اور ’’ملک میں ان کے ساتھ کس طرح ناروا سلوک‘‘ روا رکھا جا رہے ہے، سے متعلق پجانی نے کہا: ’’مسیحی برادری کے ساتھ بھی اتنا ہی برا سلوک ہے۔ اس کمیونٹی کو توہین رسالت کے سخت قوانین کے ذریعے نشانہ بنایا جاتا ہے۔‘‘ پوجانی نے مزید کہا کہ ریاستی ادارے سرکاری طور پر عیسائیوں کے لیے صرف صفائی کرمچاریوں کی نوکریاں ریزرو رکھتے ہیں۔ انہوں نے خواتین پر تشدد، عدلیہ میں بے ضابطگیوں سمیت سکھ برادری اور ہندو اقلیتوں کی عبادگاہوں پر حملوں کے حوالہ سے بھی پاکستان کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ بھارتی ڈپلومیٹ نے پاکستان کو دہشت گردی کو فروغ دینے کے حوالہ سے بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’پاکستانی ایجنسیز دہائیوں سے حافظ سعید اور مسعود اظہر جیسے افراد کو پناہ دیتی آرہی ہیں اور ان کی پرورش بھی کر رہی ہیں۔‘‘

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.