گزشتہ ہفتے راجستھان کے ضلع ادے پور میں اومیکرون سے پہلی موت ہوئی جس کی تصدیق بدھ کو نمونے کی جانچ کے بعد ہوئی، بھارت میں اومیکرون سے یہ پہلی موت ہے۔ وزارت صحت کے حکام نے یہ اطلاع دی۔ بدھ کو منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں مرکزی وزارت صحت کے جوائنٹ سکریٹری لو اگروال نے کہا کہ ادے پور میں ہونے والی موت "تکنیکی طور پر" اومیکرون سے متعلق ہے۔ First Death Due To Omicron In Rajasthan
انہوں نے بتایا کہ اومیکرون سے متاثر ہونے کی رپورٹ آنے سے پہلے ہی اس شخص کی موت ہو چکی تھی۔ مرنے والا ایک معمر شخص تھا جس کو ذیابیطس کے ساتھ ساتھ دیگر کئی بیماریاں تھیں اور پروٹوکول کے مطابق ان کا علاج دیگر بیماریوں کے ساتھ ساتھ انفیکشن کا بھی جاری تھا۔ اگروال نے کہا کہ 'ہمارے رہنما خطوط میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی کورونا وائرس سے متاثرہ مریض کی موت ہو جاتی ہے، تو اسے کووڈ-19 کی وجہ سے ہونے والی موت سمجھا جاتا ہے۔ اسی طرح اگر کوئی شخص اومیکرون میں مبتلا پایا جاتا ہے اور اگر اس کا دیر سے پتہ چل جاتا ہے تو ہم اسے اومیکرون انفیکشن کا کیس سمجھتے ہیں۔
راجستھان کے سرکاری عہدیداروں نے بتایا کہ جس شخص (73) کے نمونے میں امیکرون کی تصدیق ہوئی ہے، ان کا دو مرتبہ کورونا ٹسٹ کیا گیا تھا، جس کی رپورٹ منفی آئی اور مریض کی موت 31 دسمبر کو ادے پور کے اسپتال میں ہوئی۔ ادے پور کے چیف میڈیکل آفیسر (سی ایم ایچ او) ڈاکٹر دنیش کھراڈی نے کہا کہ اس شخص کی موت کووڈ کے بعد نمونیا سے ہوئی ہے اور وہ پہلے سے ہی ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر اور ہائپوتھائیرائیڈزم میں مبتلا تھا۔
مزید پڑھیں:۔ Omicron Cases in Delhi-NCR: اومیکرون کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر اترپردیش میں رات کا کرفیو
یہ شخص 15 دسمبر کو کورونا وائرس سے متاثر پایا گیا تھا اور اس میں بخار، کھانسی اور ناک کی سوزش جیسی علامات تھیں، جس کے بعد اسے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ اس کے نمونے کو ٹسٹ کے لئے بھیجا گیا تھا اور 25 دسمبر کو موصول ہونے والی رپورٹ میں اومیکرون کی تصدیق ہوئی۔ بعد ازاں 21 دسمبر اور 25 دسمبر کو تحقیقات میں رپورٹ منفی آئی۔