سرکاری اعداد و شمار کے مطابق برطانیہ، ماریشس، سنگاپور، روس، متحدہ عرب امارات، آئرلینڈ، رومانیہ، امریکہ، تھائی لینڈ، جرمنی، فرانس، بیلجیم اور اٹلی سے امدادی سامان آیا ہے۔ روس سے تقریبا ڈیڑھ لاکھ اسپوتنک-5 ویکسین بھیجی گئی ہیں۔
یہ امدادی سامان 27 اپریل سے اتوار 2 مئی تک موصول ہوئے ہيں۔ اس کے علاوہ 80 ٹن مائع میڈیکل آکسیجن سعودی عرب سے سمندر کے راستے سے آرہی ہے۔ فرانس نے ہندوستان کو اسپتال میں آکسیجن تیار کرنے والے 8 جدید ترین پلانٹ فراہم کیے ہیں۔ یہ آٹھ آکسیجن جنریٹر آٹھ اسپتالوں کو دس سال سے زیادہ عرصہ تک مسلسل آکسیجن فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہيں۔
حکومت نے پہلے ہی آٹھ اسپتالوں کی نشاندہی کر لی ہے جہاں یہ پلانٹ ترجیح اور ضرورت کی بنیاد پر لگائے جائیں گے۔ ان میں سے کم از کم چار اسپتال دہلی سے ہیں۔ اس سے کئی اہم مقامات پر آکسیجن کی فراہمی میں راحت ملے گی۔
سکریٹری خارجہ ہرش وردھن شرنگلا کے مطابق حکومت بنیادی طور پر مائع آکسیجن کے حصول پر توجہ دے رہی ہے جس میں آکسیجن تیار کرنے والے پلانٹوں، کنسنٹریٹر، آکسیجن سلنڈروں، کرائیوجینک ٹینکروں سمیت مائع آکسیجن حاصل کرنے پر توجہ دے رہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ امریکہ، روس، جاپان، فرانس، جرمنی اور برطانیہ سمیت 40 سے زیادہ ممالک نے ہندوستان کی مدد کے لئے طبی سامان اور آکسیجن سے متعلق سازوسامان کی پیش کش کی ہے۔ دنیا کے مختلف حصوں سے 500 سے زیادہ آکسیجن پروڈکشن پلانٹس، 4 ہزار آکسیجن کنسینٹریٹر، 10000 آکسیجن سلنڈر آ رہے ہیں۔
یو این آئي۔