ETV Bharat / bharat

SCO Summit بھارت کی ایس سی او کے لیے دو ورکنگ گروپس قائم کرنے کی تجویز

بھارت نے ٹیکنالوجی فار پیپل سینٹرل ڈویلپمنٹ پر مبنی اختراعات اور اسٹارٹ اپس کے تجربات اور روایتی ادویات اور نظام طب کو ایس سی او کے رکن ممالک کے ساتھ اشتراک کرنے کے لیے دو خصوصی ورکنگ گروپس تشکیل دینے کی تجویز کی ہے۔ Technology for People Centered Development

author img

By

Published : Sep 17, 2022, 7:06 AM IST

بھارت نے ایس سی او کے لیے دو ورکنگ گروپس قائم کرنے کی تجویز دی
بھارت نے ایس سی او کے لیے دو ورکنگ گروپس قائم کرنے کی تجویز دی

سمرقند: بھارت نے ٹیکنالوجی فار پیپل سینٹرل ڈویلپمنٹ پر مبنی اختراعات اور اسٹارٹ اپس کے تجربات اور روایتی ادویات اور نظام طب کو شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک کے ساتھ اشتراک کرنے کے لیے دو خصوصی ورکنگ گروپس تشکیل دینے کی تجویز کی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو یہاں شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہان حکومت کی 22ویں کانفرنس میں یہ تجویز پیش کی۔ Modi Participates In SCO Summit

کانفرنس کے اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی نے غذائی تحفظ کے بارے میں بات چیت کی اور ایک پائیدار اور قابل بھروسہ سپلائی چین بنانے کی ضرورت کا بھی اعادہ کیا اور اس کے لیے کنکٹی وٹی مضبوط بنانے اور راہداری کے حق پر بھی زور دیا۔

مودی نے کہا کہ آج جب پوری دنیا عالمی وبا کے بعد معاشی ری کوری کے چیلنجوں کا سامنا کر رہی ہے، ایس سی او کا رول بہت اہم ہے۔ ایس سی او کے رکن ممالک عالمی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) میں تقریباً 30 فیصد تعاون دیتے ہیں، اور دنیا کی 40 فیصد آبادی بھی ایس سی او ممالک میں رہتی ہے۔ ہندوستان شنگھائی تعاون تنظیم کے ارکان کے درمیان زیادہ تعاون اور باہمی اعتماد کی حمایت کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: PM Modi at SCO Summit پی ایم مودی کی ترکیہ اور روسی صدر سے ملاقات

عالمی وبا اور یوکرین بحران نے گلوبل سپلائی چین میں متعدد رکاوٹیں پیدا کی ہیں، جس سے دنیا کو توانائی اور خوراک کے بڑے بحران کا سامنا ہے۔ ایس سی او کو ہمارے خطے میں قابل اعتماد، پائیدار اور متنوع سپلائی چین تیار کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ اس کے لیے نہ صرف بہتر رابطے کی ضرورت ہوگی بلکہ یہ بھی ضروری ہوگا کہ ہم سب ایک دوسرے کو راہداری کے مکمل حقوق دیں۔

یو این آئی

سمرقند: بھارت نے ٹیکنالوجی فار پیپل سینٹرل ڈویلپمنٹ پر مبنی اختراعات اور اسٹارٹ اپس کے تجربات اور روایتی ادویات اور نظام طب کو شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک کے ساتھ اشتراک کرنے کے لیے دو خصوصی ورکنگ گروپس تشکیل دینے کی تجویز کی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو یہاں شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہان حکومت کی 22ویں کانفرنس میں یہ تجویز پیش کی۔ Modi Participates In SCO Summit

کانفرنس کے اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی نے غذائی تحفظ کے بارے میں بات چیت کی اور ایک پائیدار اور قابل بھروسہ سپلائی چین بنانے کی ضرورت کا بھی اعادہ کیا اور اس کے لیے کنکٹی وٹی مضبوط بنانے اور راہداری کے حق پر بھی زور دیا۔

مودی نے کہا کہ آج جب پوری دنیا عالمی وبا کے بعد معاشی ری کوری کے چیلنجوں کا سامنا کر رہی ہے، ایس سی او کا رول بہت اہم ہے۔ ایس سی او کے رکن ممالک عالمی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) میں تقریباً 30 فیصد تعاون دیتے ہیں، اور دنیا کی 40 فیصد آبادی بھی ایس سی او ممالک میں رہتی ہے۔ ہندوستان شنگھائی تعاون تنظیم کے ارکان کے درمیان زیادہ تعاون اور باہمی اعتماد کی حمایت کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: PM Modi at SCO Summit پی ایم مودی کی ترکیہ اور روسی صدر سے ملاقات

عالمی وبا اور یوکرین بحران نے گلوبل سپلائی چین میں متعدد رکاوٹیں پیدا کی ہیں، جس سے دنیا کو توانائی اور خوراک کے بڑے بحران کا سامنا ہے۔ ایس سی او کو ہمارے خطے میں قابل اعتماد، پائیدار اور متنوع سپلائی چین تیار کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ اس کے لیے نہ صرف بہتر رابطے کی ضرورت ہوگی بلکہ یہ بھی ضروری ہوگا کہ ہم سب ایک دوسرے کو راہداری کے مکمل حقوق دیں۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.