بھارت میں سرمایہ کاروں کو راغب کرنے اور مالی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے مقصد سے جمعرات کے روز لگژمبرگ کے ساتھ تین معاہدوں پر دستخط کئے گے اور خلا کے شعبے میں مل کر کام کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔
وزیراعظم نریندر مودی اور لگژمبرگ کے وزیراعظم زیویئر بیٹیل کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ہوئی دو طرفہ چوٹی میٹنگ میں یہ فیصلے لیے گئے۔ مودی نے لگژمبرگ کے بین الاقوامی شمسی اتحاد میں شمولیت کے اعلان کا خیرمقدم کیا اور آفت سماوی کے ڈھانچے والے اتحاد میں شامل ہونے کی دعوت دی۔
دونوں ممالک نے کووڈ۔ 19 وبا سے نمٹنے کے طریقوں اور کووڈ کے بعد عالمی شراکت داری کے پس منظر پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ مودی نے کووڈ۔ 19 وبا سے لگژمبرگ میں ہوئی اموات کے لئے ملک کی جانب سے تعزیت کا اظہار بھی کیا۔
مودی نے اپنے پریس بیان میں کہا کہ 'آج جب دنیا کووڈ۔ 19 وباکی معاشی اور صحت سے متعلق چنوتیوں کا سامنا کررہئ ہے، بھارت۔ لگژمبرگ اشتراک دونوں ممالک کے ساتھ ساتھ دونوں شعبوں میں ری کوری کے لئے مفید ثابت ہوسکتا ہے۔
میٹنگ کے بعد وزارت خارجہ میں جوائنٹ سکریٹری (مغربی یوروپ) سندیپ چکرورتی نے میڈیا سے بات چیت میں اطلاع دی کہ دونوں ممالک جلد ہی خلا کے شعبے میں ایک معاہدے پر دستخط کرسکتے ہیں۔ یہ معاہدہ بھارتی خلائی ریسرچ تنظیم (اسرو) اور لگژمبرگ خلائی ایجنسی کے مابین ہوگا۔ لگژمبرگ سیٹلائٹ کی تیاری کے معاملے میں سرفہرست ہے اور مصنوعی سیارہ تیار کرتا ہے جو نچلے مدار میں نصب کئے جاتے ہیں۔ اسی طرح وہ ہوائی جہازوں میں مواصلاتی نظام کے معاملے میں بھی سرفہرست ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ایل او سی پر آج کوئی فائرنگ نہیں ہوئی: بھارتی فوج