اسلام آباد، پاکستان: پڑوسی ملک پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے بھارت کی تعریف کرتے ہوئے ٹویٹ کیا۔ انہوں نے امریکی دباؤ کے باوجود روس سے سبسڈی والا تیل خریدنے پر بھارت کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت ایک آزاد خارجہ پالیسی کی مدد سے اسے حاصل کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت بغیر سر کے مرغی کی طرح چل رہی ہے۔ Imran Khan praised Indian foreign policy
-
Quad کا حصہ ہونے کے باوجود بھارت نے امریکی دباؤ برداشت کیا اور اپنے عوام کو سہولت فراہم کرنے کیلئے روس سے سستا تیل خریدا۔ ایک آزاد خارجہ پالیسی کے ذریعے ہماری حکومت بھی اسی کے حصول کیلئے کوشاں تھی۔ pic.twitter.com/sMyYMN66WA
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 21, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Quad کا حصہ ہونے کے باوجود بھارت نے امریکی دباؤ برداشت کیا اور اپنے عوام کو سہولت فراہم کرنے کیلئے روس سے سستا تیل خریدا۔ ایک آزاد خارجہ پالیسی کے ذریعے ہماری حکومت بھی اسی کے حصول کیلئے کوشاں تھی۔ pic.twitter.com/sMyYMN66WA
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 21, 2022Quad کا حصہ ہونے کے باوجود بھارت نے امریکی دباؤ برداشت کیا اور اپنے عوام کو سہولت فراہم کرنے کیلئے روس سے سستا تیل خریدا۔ ایک آزاد خارجہ پالیسی کے ذریعے ہماری حکومت بھی اسی کے حصول کیلئے کوشاں تھی۔ pic.twitter.com/sMyYMN66WA
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 21, 2022
عمران خان کا ردعمل بھارتی حکومت کی جانب سے پٹرول کی قیمت میں ساڑھے 9 روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت میں 7 روپے فی لیٹر کمی کے بعد سامنے آیا ہے۔ عمران خان نے ٹویٹ میں لکھا کہ کواڈ کا حصہ ہونے کے باوجود بھارت نے امریکا کے دباؤ کے باوجود اپنے عوام کو ریلیف دینے کے لیے روس سے رعایتی نرخوں پر تیل خریدا۔ یہی ہماری حکومت ایک آزاد خارجہ پالیسی کی مدد سے حاصل کرنے کے لیے کوشاں تھی۔
- مزید پڑھیں:۔ Imran Khan Speech in OIC: دنیا میں ڈیڑھ ارب مسلمان، لیکن انہیں اہمیت نہیں دی جارہی: عمران خان
عمران خان نے کہا کہ ان کی حکومت عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے اسی طرح کی کارروائی کرنا چاہتی تھی لیکن میر جعفر اور میر صادق اقتدار کی تبدیلی کے لیے بیرونی دباؤ کے سامنے جھک گئے۔" انہوں نے مزید کہا کہ "ہماری حکومت کے لیے پاکستان کا مفاد سب سے اہم تھا، لیکن بدقسمتی سے مقامی میر جعفرز اور میر صادق اقتدار کی تبدیلی کے لیے بیرونی دباؤ کے سامنے جھک گئے اور وہ اب معیشت میں بغیر سر کے مرغی کی طرح ہیں۔"