نئے زرعی قوانین کے خلاف بھارت بند کا اثر پورے ملک میں دکھائی دے رہا ہے۔ دہلی میں جاری کسانوں کے دھرنا کے درمیان مختلف ریاستوں میں بھی کسانوں کے ساتھ ساتھ دیگر تنظیموں اور سیاسی پارٹیوں نے بھارت بند کی حمایت میں مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اس دوران گزشتہ 13 دنوں سے دہلی کے سنگھو بارڈر پر کسان دھرنا دے رہے ہیں۔
پنجاب میں بھارت بند کے اثرات
زرعی قوانین کے خلاف بھارت بند کے درمیان پنجاب میں سڑکیں ویران نظر آرہی ہیں۔ بھارت بند کا اثر پنجاب کے پٹیالہ، بٹھنڈا، سنگرور، جالندھر، لدھیانہ، امرتسر سمیت دیگر اضلاع میں دکھائی دے رہا ہے۔
تلنگانہ میں بھارت بند کے اثرات
ریاست تلنگانہ میں پہلے سے ہی بھارت بند کی حمایت کا اعلان کیا گیا تھا۔ ریاست بھر میں تمام بسیں ڈپو سے باہر نہیں نکلیں اور سڑکیں سنسان دکھائی دے رہی ہیں۔ کانگریس اور بائیں بازو کے رہنماؤں نے صبح سویرے ہی سے تمام اضلاع میں آر ٹی سی ڈپو کے سامنے مظاہرے کئے۔
ریاست میں حکمراں جماعت ٹی آر ایس، کانگریس اور بائیں بازو کی جماعتوں نے بند کی حمایت کی ہے۔ وزراء اور ٹی آر ایس ایم ایل اے سڑک جام کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ ریلی کا انعقاد حیدرآباد میں آل انڈیا فارمرز ایسوسی ایشن کے زیراہتمام کیا گیا۔ بھارت بند کی حمایت میں ٹی آر ایس کارکنوں نے کوکیٹ پلی میں قومی شاہراہ کو بند کردیا اور نیم برہنہ مظاہرہ کیا۔ شیرلنگپلی سے ایم ایل اے گاندھی نے قومی ہائی وے پر احتجاج کیا۔
چھتیس گڑھ میں بھارت بند کے اثرات
چھتیس گڑھ میں کانگریس کارکنان نے سڑک جام کیا اور مظاہرہ کیا۔ اس دوران کانگریس کارکنان دکانوں کو بند کراتے ہوئے بھی دکھائی دئے۔
اوڈیشہ میں بھارت بند کے اثرات
اوڈیشہ کے دارالحکومت بھوبنیشور میں بڑی تعداد میں کسان یونین، ٹریڈ یونین اور کانگریس کے کارکنان سڑکوں پر اترے اور کسانوں کی حمایت کا اعلان کیا۔ اس دوران سکیورٹی کے جوان پوری طرح مستعد دکھائی دے رہے ہیں۔
کسان یونین کی اپیل
بھارتیہ کسان سبھا کے قومی ترجمان راکیش ٹکیت کا کہنا ہے کہ بھارتیہ کسان سبھا اپنا گاؤں اپنا شہر حکمت عملی کے تحت بھارت بند کا اہتمام کر رہا ہے اور اس میں ہر شخص رضاکارانہ طور پر تعاون کر رہا ہے۔
راکیش ٹکیت نے کہا کہ بھارت بند مکمل طور پر پرامن ہوگا۔ ہم تشدد پر یقین نہیں رکھتے۔ لہذا ہمارا بھارت بند مکمل طور پر پرامن ہوگا اور عام لوگ بھی اس میں مکمل تعاون کر رہے ہیں۔