ETV Bharat / bharat

Rahul Gandhi at Cambridge University بھارت کی جمہوریت خطرے میں ہے، راہل گاندھی کا کیمبرج یونیورسٹی میں خطاب - کیمبرج نیوز

کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے کیمبرج یونیورسٹی میں ایک لیکچر کے دوران مرکزی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں جمہوریت پر خطرہ منڈلا رہا ہے کیونکہ بھارت میں اپوزیشن جماعتوں کے لوگوں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسایا جا رہا ہے اور پیگاسس کے ذریعے ان کے فون کی جاسوسی بھی کرائی جا رہی ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Mar 3, 2023, 9:39 AM IST

کیمبرج: سابق وزیراعظم منموہن سنگھ کے سابق مشیر سام پتروڈا نے ٹوئٹر پر 'لرننگ ٹو لیسن ان دی 21 سینچوری' کے عنوان پر کیمبرج جج بزنس اسکول میں ایم بی اے کے طلبا سے راہل گاندھی کے خطاب کا یوٹیوب لنک شیئر کیا ہے۔ کانگریس رہنما راہل گاندھی اس وقت برطانیہ کے دورے پر ہیں۔ انہوں نے کیمبرج جج بزنس اسکول میں ایم بی اے کے طلبا سے خطاب سے کرتے ہوئے بھارت کے جمہوری صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پیگاسس کے ذریعے ان کے فون کی جاسوسی بھی کی گئی اور اس کی اطلاع انٹیلی جنس افسران نے خود دی۔

کیمبرج یونیورسٹی میں تقریر کرتے ہوئے راہل گاندھی نے مزید کہا کہ بھارت میں اپوزیشن جماعتوں کے لوگوں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسایا جا رہا ہے اور انہیں دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم مسلسل دباؤ محسوس کرتے ہیں کیونکہ اپوزیشن کے خلاف غلط مقدمات درج کیے جا رہے ہیں۔ راہل نے کہا کہ بغیر کسی وجہ کے میرے بھی خلاف مجرمانہ مقدمات درج کیے جا رہے ہیں۔ راہل نے کہا کہ بھارت میں جمہوریت خطرے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ زندہ مثال ہے کہ جس طرح اپوزیشن کے لوگوں کو پھنسایا جا رہا ہے وہ غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا اور جمہوری ڈھانچہ پر حملہ کیا جارہا ہے جس سے عوام سے رابطہ کرنا بہت مشکل ہوتا جارہا ہے۔

کانگریس لیڈر نے مزید کہا کہ بڑی تعداد میں سیاسی لیڈروں کے فون میں پیگاسس لگا کر ان کی جاسوسی کی جا رہی ہے۔ راہل نے کہا کہ پیگاسس میرے فون میں بھی تھا اور یہ معلومات انٹیلی جنس افسران نے خود دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ افسران نے واضح طور پر کہا تھا کہ ہوشیار رہیں، کیونکہ فون کی ریکارڈنگ ہو رہی تھی۔ بتادیں کہ پیگاسس ایک جاسوسی سافٹ ویئر ہے، جسے اسپائی ویئر بھی کہا جاتا ہے۔ اسے اسرائیلی کمپنی این ایس او گروپ نے بنایا ہے۔ اس اسپائی ویئر کو کسی کے بھی فون میں ڈال کر اس کی جاسوسی کی جا سکتی ہے۔ گزشتہ دنوں ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ بھارت میں بھی 2019 میں 1400 لوگوں کے فونز کی جاسوسی کی گئی جس میں کئی بڑے لیڈران، سیکیورٹی افسران، صنعتکار اور صحافی افراد شامل تھے۔تاہم یہ معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچ گیا تھا اور عدالت نے تکنیکی ٹیم کے تحت معاملے کی تحقیقات کروائی تھیں، جس میں جاسوسی کا معاملہ سامنے نہیں آیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : Rahul Gandhi's New Look راہل گاندھی لندن میں نئے روپ میں نظر آئے، داڑھی کٹوائی

کیمبرج: سابق وزیراعظم منموہن سنگھ کے سابق مشیر سام پتروڈا نے ٹوئٹر پر 'لرننگ ٹو لیسن ان دی 21 سینچوری' کے عنوان پر کیمبرج جج بزنس اسکول میں ایم بی اے کے طلبا سے راہل گاندھی کے خطاب کا یوٹیوب لنک شیئر کیا ہے۔ کانگریس رہنما راہل گاندھی اس وقت برطانیہ کے دورے پر ہیں۔ انہوں نے کیمبرج جج بزنس اسکول میں ایم بی اے کے طلبا سے خطاب سے کرتے ہوئے بھارت کے جمہوری صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پیگاسس کے ذریعے ان کے فون کی جاسوسی بھی کی گئی اور اس کی اطلاع انٹیلی جنس افسران نے خود دی۔

کیمبرج یونیورسٹی میں تقریر کرتے ہوئے راہل گاندھی نے مزید کہا کہ بھارت میں اپوزیشن جماعتوں کے لوگوں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسایا جا رہا ہے اور انہیں دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم مسلسل دباؤ محسوس کرتے ہیں کیونکہ اپوزیشن کے خلاف غلط مقدمات درج کیے جا رہے ہیں۔ راہل نے کہا کہ بغیر کسی وجہ کے میرے بھی خلاف مجرمانہ مقدمات درج کیے جا رہے ہیں۔ راہل نے کہا کہ بھارت میں جمہوریت خطرے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ زندہ مثال ہے کہ جس طرح اپوزیشن کے لوگوں کو پھنسایا جا رہا ہے وہ غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا اور جمہوری ڈھانچہ پر حملہ کیا جارہا ہے جس سے عوام سے رابطہ کرنا بہت مشکل ہوتا جارہا ہے۔

کانگریس لیڈر نے مزید کہا کہ بڑی تعداد میں سیاسی لیڈروں کے فون میں پیگاسس لگا کر ان کی جاسوسی کی جا رہی ہے۔ راہل نے کہا کہ پیگاسس میرے فون میں بھی تھا اور یہ معلومات انٹیلی جنس افسران نے خود دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ افسران نے واضح طور پر کہا تھا کہ ہوشیار رہیں، کیونکہ فون کی ریکارڈنگ ہو رہی تھی۔ بتادیں کہ پیگاسس ایک جاسوسی سافٹ ویئر ہے، جسے اسپائی ویئر بھی کہا جاتا ہے۔ اسے اسرائیلی کمپنی این ایس او گروپ نے بنایا ہے۔ اس اسپائی ویئر کو کسی کے بھی فون میں ڈال کر اس کی جاسوسی کی جا سکتی ہے۔ گزشتہ دنوں ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ بھارت میں بھی 2019 میں 1400 لوگوں کے فونز کی جاسوسی کی گئی جس میں کئی بڑے لیڈران، سیکیورٹی افسران، صنعتکار اور صحافی افراد شامل تھے۔تاہم یہ معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچ گیا تھا اور عدالت نے تکنیکی ٹیم کے تحت معاملے کی تحقیقات کروائی تھیں، جس میں جاسوسی کا معاملہ سامنے نہیں آیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : Rahul Gandhi's New Look راہل گاندھی لندن میں نئے روپ میں نظر آئے، داڑھی کٹوائی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.