ETV Bharat / bharat

Dr. Kafil Khan on Yogi Govt: مجھے ایک بار پھر بلی کا بکرا بنایا جا رہا ہے - ای ٹی وی بھارت کی خبر

ہسپتال میں 168 ڈاکٹر اور 5000 ملازمین ہیں لیکن اس سب کے باوجود مجھے ہی بلی کا بکرا بنایا گیا جبکہ میں نے کئی معصوموں کی جان بچانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ 10 اگست 2016 کو 23 بچے اور 18 نوجوانوں کی جان گئی تھی۔

Demands of Dr. Kafeel Khan
مجھے ایک بار پھر بلی کا بکرا بنایا جا رہا ہے: ڈاکٹر کفیل خان
author img

By

Published : Nov 22, 2021, 9:22 PM IST

ڈاکٹر کفیل خان کو ہائی کورٹ سے کلین چٹ ملنے کے بعد بھی اتر پردیش حکومت نے انہیں ان کی نوکری سے برخاست کر دیا ہے۔ حالانکہ عدالت واضح طور پر کہہ چکی ہے کہ ڈاکٹر کفیل مجرم نہیں ہیں اس کے باوجود انہیں ملازمت سے برخاست کردیا گیا۔

ویڈیو

یہ تمام باتیں ڈاکٹر کفیل خان نے دارالحکومت دہلی میں واقع پریس کلب آف انڈیا میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے یہ کہتے ہوئے برخاست کردیا کہ میں 8 اگست 2016 تک نجی پریکٹس کر رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ میں بچوں کے اس وارڈ میں سب سے جونیئر ڈاکٹر تھا اور میری تقرری 8 اگست 2016 میں ہوئی تھی، 10 اگست 2017 کو چھٹی پر ہونے کے باوجود میں بی آر ڈی میڈیکل کالج گورکھپور میں اس خوفناک رات میں معصوم بچوں کی جان بچانے کے لیے پہنچا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

ڈاکٹر کفیل خان نے ملازمت کی بحالی کا مطالبہ کیا



اس دوران میں نے اپنی ٹیم کے ساتھ مل کر 54 گھنٹے کے دوران 500 بڑے آکسیجن سلینڈر دستیاب کرانے کی کوشش کی تھی۔ رپورٹس کے مطابق عدالت نے بھی میرے خلاف لگائے گئے تمام الزامات سے مجھے بے قصور قرار دیا تھا۔

Demands of Dr. Kafeel Khan
مجھے ایک بار پھر بلی کا بکرا بنایا جا رہا ہے: ڈاکٹر کفیل خان

انہوں نے بتایا کہ ہسپتال میں 168 ڈاکٹر اور 5000 ملازمین ہیں لیکن اس سب کے باوجود مجھے ہی بلی کا بکرا بنایا گیا۔ جبکہ میں نے کئی معصوموں کی جان بچانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ 10 اگست 2016 کو 23 بچے اور 18 نوجوانوں کی جان گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

Kafeel Khan exclusive: جیل میں گزرا ہر لمحہ تکلیف دہ تھا: کفیل خان



ڈاکٹر کفیل نے بتایا کہ آکسیجن سپلائی بند کیے جانے سے قبل پشپا سیلز نے اپنے 68 لاکھ روپے کی بقایا رقم کے لیے 14 خط لکھے ہیں، جن میں اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور وزیر صحت کا نام بھی شامل ہے۔

ڈاکٹر کفیل خان کو ہائی کورٹ سے کلین چٹ ملنے کے بعد بھی اتر پردیش حکومت نے انہیں ان کی نوکری سے برخاست کر دیا ہے۔ حالانکہ عدالت واضح طور پر کہہ چکی ہے کہ ڈاکٹر کفیل مجرم نہیں ہیں اس کے باوجود انہیں ملازمت سے برخاست کردیا گیا۔

ویڈیو

یہ تمام باتیں ڈاکٹر کفیل خان نے دارالحکومت دہلی میں واقع پریس کلب آف انڈیا میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے یہ کہتے ہوئے برخاست کردیا کہ میں 8 اگست 2016 تک نجی پریکٹس کر رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ میں بچوں کے اس وارڈ میں سب سے جونیئر ڈاکٹر تھا اور میری تقرری 8 اگست 2016 میں ہوئی تھی، 10 اگست 2017 کو چھٹی پر ہونے کے باوجود میں بی آر ڈی میڈیکل کالج گورکھپور میں اس خوفناک رات میں معصوم بچوں کی جان بچانے کے لیے پہنچا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

ڈاکٹر کفیل خان نے ملازمت کی بحالی کا مطالبہ کیا



اس دوران میں نے اپنی ٹیم کے ساتھ مل کر 54 گھنٹے کے دوران 500 بڑے آکسیجن سلینڈر دستیاب کرانے کی کوشش کی تھی۔ رپورٹس کے مطابق عدالت نے بھی میرے خلاف لگائے گئے تمام الزامات سے مجھے بے قصور قرار دیا تھا۔

Demands of Dr. Kafeel Khan
مجھے ایک بار پھر بلی کا بکرا بنایا جا رہا ہے: ڈاکٹر کفیل خان

انہوں نے بتایا کہ ہسپتال میں 168 ڈاکٹر اور 5000 ملازمین ہیں لیکن اس سب کے باوجود مجھے ہی بلی کا بکرا بنایا گیا۔ جبکہ میں نے کئی معصوموں کی جان بچانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ 10 اگست 2016 کو 23 بچے اور 18 نوجوانوں کی جان گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

Kafeel Khan exclusive: جیل میں گزرا ہر لمحہ تکلیف دہ تھا: کفیل خان



ڈاکٹر کفیل نے بتایا کہ آکسیجن سپلائی بند کیے جانے سے قبل پشپا سیلز نے اپنے 68 لاکھ روپے کی بقایا رقم کے لیے 14 خط لکھے ہیں، جن میں اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور وزیر صحت کا نام بھی شامل ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.