لکھنؤ: اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے گومتی نگر تھانے کے تحت نئے شادی شدہ جوڑے کے درمیان تین طلاق کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ جہاں شوہر نے جہیز کا مطالبہ پورا نہ کرنے پر بیوی کو خط لکھ کر تین طلاق دے دی، جس کے بعد متاثرہ نے وبھوتی کھنڈ پولیس اسٹیشن میں شکایت کی جبکہ اس معاملہ کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس نے متاثرہ کے شوہر کریم خان اور سسر مقبول خان اور ساس کے خلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔The husband divorced his wife after writing a letter from Germany
متاثرہ کی شادی کریم خان کے ساتھ پنچانن نگر تلوجہ فیس ون نئی ممبئی میں مسلم رسومات کے مطابق ہوئی تھی۔ شادی میں مقبول خان کے مطالبے کے مطابق متاثرہ کے والد نے 12 لاکھ 50 ہزار روپے خرچ کیے تھے لیکن اس کے بعد بھی شوہر کریم اور اس کے اہل خانہ متاثرہ کے ساتھ زیادتی کرتے رہے۔ ساتھ ہی ساس ہمیشہ کم جہیز لانے پر طعنے دیتی تھی اور متاثرہ سے رقم کا مطالبہ کرتی تھی۔ اسی دوران شوہر کریم ملازمت کے سلسلے میں جرمنی چلا گیا۔ جس کے بعد ساس نے متاثرہ کو مارا پیٹا اور اس کو گھر سے نکال دیا۔ کریم نے 16 اپریل کو تین طلاق کا خط لکھ کر متاثرہ کے گھر بھیج دیا اور رشتہ ٹوٹ گیا۔ متاثرہ کے گھر والوں نے رشتہ کو بچانے کے لئے کافی کوششیں کیں لیکن جب سسرال والے کچھ سننے کو تیار نہیں ہوئے تو متاثرہ نے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی۔ پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Triple Divorces Case in Aurangabad: بیوی کو فون پر دیا تین طلاق، شوہر کے ساتھ چار افراد کے خلاف معاملہ درج
وبھوتی کھنڈ پولیس اسٹیشن کے انچارج آشیش مشرا نے بتایا کہ متاثرہ نے شکایت دی ہے کہ اس کے شوہر کے گھر والوں نے اس کو مارا پیٹا اور گھر سے نکال دیا اور جہیز کا بھی مطالبہ کیا۔ پیسے نہ دینے پر شوہر کی طرف سے تین طلاق کا خط بھیج کر رشتہ توڑ دیا گیا۔ جس کے حوالے سے شکایت موصول ہوئی ہے۔ اس کو مدنظر رکھتے ہوئے، دفعہ 498A، 504، جہیز پر پابندی ایکٹ 3، مسلم خواتین کی شادی کے حقوق کے تحفظ کے قانون، سیکشن 3، مسلم خواتین کی شادی پر حقوق کے تحفظ کے قانون، 2019 کی دفعہ 4 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔