ممبئی کے گلوریہ ہوٹل کے مالک عباس بھائی نے ایک چھوٹے سے خرچ کے ذریعہ ضائع ہونے والے پانی کو نہ صرف ضائع ہونے سے بچایا بلکہ اس پانی کا وہ دوبارہ استعمال بھی کر رہے ہیں۔ عباس بھائی گلاس میں لوگوں کے ذریعہ چھوڑے گئے پانی کو جمع کرتے ہیں اور یہ پانی جمع ہونے کے بعد ایک پائپ کے ذریعه جمع ہونے والے پانی کا استعمال پھر سے گندے برتن صاف کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
عباس بھائی کہتے ہیں کہ اس طرح سے اس پانی کا نہ صرف ہم استعمال کرتے ہیں بلکہ پانی کو کافی مقدار میں بچا بھی لیتے ہیں۔ عباس بھائی کہتے ہیں کہ اس طرح سے اگر سارے ہوٹل کے مالکان گلاس میں بچے پانی کا استعمال کریں تو بڑی مقدار میں پانی کو ضائع ہونے سے بچایا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
مہاراشٹر: کورونا وائرس کے مشتبہ مریض کی موت
کہتے ہیں قطرہ قطرہ مل کر سمندر بنتا ہے۔ اسی لیے پانی کی اہمیت سمجھنی چاہیے۔ آج بھی ممبئی سمیت مہارشٹر کے مختلف خطوں میں پانی نہ ملنے کے سبب لوگ ایک جگہ سے دوسری جگہ ہجرت کرنے پر مجبور ہیں۔ ممبئی کی کئی بستیاں ایسی ہیں جہاں ابھی بھی لوگ بوند بوند پانی کو ترس رہے ہیں۔