ملک بھر کی طرح اترپردیش کے ضلع مظفر نگر میں بھی لاک ڈاؤن کی وجہ سے گزشتہ دس مہینوں سے اسکول بند ہیں۔ اب مرکزی حکومت کی ہدایات کے مطابق اسکولس کو دوبارہ کھولنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ اس طویل عرصہ میں بچوں میں ایک ڈر و خوف سا بیٹھ گیا ہے، اس خوف کو کس طرح دور کیا جاسکے، اس کے لیے ہم نے مظفر نگر ڈسٹرکٹ اسپتال کے ماہر نفسیات ڈاکٹر منوج اور ڈسٹرکٹ اسکول انسپیکٹر گجیندر سنگھ سے بات چیت کی۔
اس موضوع پر مظفر نگر کے ضلع اسپتال میں ماہرِ نفسیات ڈاکٹر منوج نے بتایا کہ کورونا وبا کا دورانیہ بہت مشکل وقت رہا ہے۔ گزشتہ دس مہینوں سے اسکول بند ہیں۔ تاہم اب سرکاری ہدایات کے مطابق اسکول نئے ضابطوں کے تحت کھلنے جا رہے ہیں جس میں درجہ چھ سے درجہ 12 تک کے اسکول کھولنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ ظاہر سی بات ہے کہ بچوں اور ان کے والدین میں اس کورونا وبا میں اسکول جانے کو لے کر ایک خوف سا ہے۔ پڑھائی کے لئے جو ماحول بنا ہوا تھا، ان دس مہینوں میں وہ بگڑ گیا ہے اور بچے اسکول جانے کو لے کر خوفزدہ ہیں، میرا مشورہ ان والدین اور بچوں سے ہے کہ اس میں گھبرانے کی کوئی بات نہیں ہے، بلکہ آپ کو احتیاطی تدابیر کو برقرار رکھنا ہو گا، اپنے بچوں کو ماسک سینیٹائزر اور جو ضروری احتیاط ہیں، اس کا خیال رکھنا ہوگا۔ اب تھوڑا وقت بدلا ہے آپ اپنا حوصلہ بنائے رکھیں۔ اگر آپ کو اس کے باوجود بھی کسی بھی طرح کی کوئی پریشانی پیش آتی ہے تو آپ ہمارے ڈسٹرک ہاسپٹل کے من سینٹر پر آکر مشورہ لے سکتے ہیں۔
ڈسٹرکٹ اسکول انسپیکٹر گجیندر سنگھ نے کہا کہ کورونا وبا کی وجہ سے بچوں کو اپنی تعلیم کا یقیناً بہت بڑا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ تعلیم کے لیے بچوں کو تیار کرنے کے لیے ہمیں حقیقت میں کڑی محنت کرنی پڑے گی جس کے لیے ہم تیار ہیں۔ ہم بچوں کے لیے اسکولوں میں ایک بہت اچھا ماحول بنانے کی کوشش کریں گے جس سے ان کے اندر کا خوف دور ہو اور تعلیم کو حاصل کرنے میں ان کا دل لگ جائے۔