تمل ناڈو کے ضلع ایروڈ میں تقریبا پانچ سو سال قبل کچھ لوگ ہجرت کرکے یہاں آباد ہوئے تھے، اس وقت یہ مہاجرین بنیادی سہولیات سے محروم تھے، ان کے پاس رہنے اور کھانے کا کوئی انتظام نہیں تھا، اس وقت رواتار کمار نامی ایک مسلم شخص نے انکی ہر طرح کی مدد کی، اس مسلم شخص نے انکو رہنے کے کے لئے گھر دیا اور ہر ممکن مدد کی۔ رواتار کمار کا اگلے چند سالوں میں انتقال ہو گیا۔ اس کے بعد علاقے کے لوگ دیوتا سمجھ کر ہر تین سال بعد اس کی خصوصی پوجا کرتے ہیں۔ تہوار کے دوران رواتار کمار کے بت کو سجایا جاتا ہے اور اس موقع پر پوجا کرنے کے لئے خصوصی دعوت دی جاتی ہے جس میں نان ویج کے ساتھ ساتھ پھلوں اور شرب کی بوتلیں پیش کی جاتی ہیں۔
مندر کے مقدس مقام پر تین مورتیاں نصب ہیں، جس میں دائیں طرف رواتار اور بائیں طرف کمار کی مورتی نصب ہے There are three statues in the main sanctum حالانکہ اس مندر کا نام رواتار کمار ہے لیکن مندر کے مقام پر دو مورتیاں ( رواتار اور کمار ) نصب ہیں، مورتیوں میں لارڈ موروگن کی ایک مورتی نصب ہے جو تملناڈو کے لوگوں کے لئے اہم دیوتا کا مقام رکھتی ہے جبکہ کاگام علاقے کے لوگوں کا بھی عقیدہ ہے کہ رواتار ہمیں بچانے والا خدا ہے۔ علاقے کے لوگوں نے کہا کہ“ہمارا دیوتا منالور سینلادی اماں ہے، چونکہ اس نے ہمارے آباؤ و اجداد کو پناہ دی، اس لیے ہم اسے (رواتار) دیوتا کے طور پر پوجتے ہیں۔ ہم ہر تین سال میں ایک بار رواتار کمار کا میلہ لگاتے ہیں اور اس موقع پر ہم اس کی خصوصی پوجا کرتے ہیں۔ ہندو دیوتاؤں کی طرف سے ایک مسلمان کی پوجا تاملناڈو میں مذہبی ہم آہنگی کی ایک مثال ہے۔