ممبئی: ریاست مہاراشٹر میں ممبئی کے مالونی ملاڈ علاقے میں رام نومی کے جلوس کے دوران ہونے والے تشدد کے بعد 400 لوگوں کے خلاف معاملہ درج کیا گیا جبکہ 20 سے زائد لوگوں کو اب تک گرفتار کیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق اب تک جن لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کیا گیا ہے اور جن کو گرفتار کیا گیا، یہ سب مسلمان ہیں۔ اس گرفتاری اور کارروائی کو لے کر سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے کہا ہے جلد ہی اس یکطرفه کارروائی کے خلاف سماجوادی پارٹی کے ہندو کارکنان احتجاج کریں گے۔
سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے کہا ہے کہ مالونی ملاڈ علاقے میں ہونے والے تشدد کو لیکر پولیس کی جانب سے ہونے والی ایکطرفه کارروائی میں میرے ہندو کارکن نے پولیس تھانے میں شکایت کی ہے۔ یہی نہیں ان کے کارکنان نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر اصل ملزمین کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی تو ایڈیشنل کمشنر کے دفتر کے باہر احتجاج کیا جائےگا۔
اعظمی نے کہا کہ مجھے اسے بات کی خوشی ہے کہ نفرت کے اس ماحول میں انسانیت کی حفاظت کرنے والے ہندو سامنے آئے ہیں۔ اعظمی نے کہا کہ رام نومی کے جلوس کے دوران جلوس میں شامل لوگوں نے پتھراؤ کیا اور یہ سب ثبوت موجود ہیں لیکن کارروائی ان کے خلاف نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس مسلمانوں کے خلاف دباؤ کے سبب کارروائی کرنے میں تیزی دکھاتی ہے۔ وہ صحیح اور غلط میں فرق بھول جاتی ہے۔ اسلئے ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ انصاف کے خاطر احتجاج کیا جائےگا۔
یہ بھی پڑھیں: Violence in Mumbai مالونی تشدد معاملہ میں پولیس پر یکطرفہ کاروائی کا الزام