ٹورنٹو: کینیڈا کے ایک ہندو مندر کی دیوار پر 'خالصتانی انتہاپسندوں' نے مبینہ طور پر بھارت مخالف گرافٹی کے ساتھ قابل اعتراض جملے لکھے ہیں، جس کے بعد یہاں کے بھارتی مشن نے اس واقعے کی مذمت کی ہے اور کینیڈین حکام سے قصورواروں کے خلاف فوری کارروائی کرنے پر زور دیا ہے۔ ٹورنٹو میں بھارتی قونصل خانے نے منگل کو ٹویٹ کیا کہ تازہ ترین واقعہ کینیڈا کے مسی ساگا کے ایک رام مندر میں 13 فروری کو پیش آیا۔ تاہم واقعہ کا وقت معلوم نہیں ہے۔ ہم مسی ساگا میں رام مندر کو بھارت مخالف گرافٹی کے ساتھ پینٹ کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ہم نے کینیڈا کے حکام سے واقعے کی تحقیقات کرنے اور قصورواروں کے خلاف فوری کارروائی کرنے کی درخواست کی ہے۔
مسی ساگا کے رام مندر میں درمیان شب کو (13 فروری) توڑ پھوڑ کی گئی۔ مندر کے فیس بک پیج نے کہا کہ ہم رام مندر میں اس واقعے سے بہت پریشان ہیں اور ہم اس معاملے پر مناسب قانون نافذ کرنے والی اتھارٹی کے ساتھ تفتیش کر رہے ہیں۔ مندر کی دیواروں پر خالصتان کے حق میں نعروں اور بھارت مخالف گرافٹی سے پینٹ کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:۔ خالصتانی شدت پسند گرفتار
بتادیں کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ کینیڈا میں کسی ہندو مندر کو بھارت مخالف گرافٹی سے پینٹ کیا گیا ہو۔جنوری میں برامپٹن کینیڈا میں ایک ہندو مندر کو نفرت سے بھرے پیغامات سے پینٹ کیا گیا تھا، جس کے بعد بھارتی برادری میں اپنے غم و غصہ کا اظہار کیا تھا۔ ستمبر میں بی اے پی ایس سوامی نارائن مندر ٹورنٹو کو کینیڈا کے خالصتانی انتہا پسندوں نے مبینہ قابل اعتراض جملے کے ذریعہ پینٹ کیا تھا۔ بی اے پی ایس سوامی نرائن سنستھا ایک روحانی، رضاکارانہ عقیدہ ہے جو مذہبی اتحاد اور بے لوث خدمت کے ہندو نظریات کو فروغ دے کر انفرادی ترقی کے ذریعے معاشرے کو بہتر بنانے کے لیے وقف ہے۔