بنگلورو: کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ہفتہ کو واضح کیا کہ ریاستی حکومت نے حجاب پر سے پابندی کو ابھی تک نہیں ہٹایا ہے، لیکن اس پر سرکاری سطح پر بات چیت کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایاکہ ’’ہم نے ابھی تک ایسا (حجاب پر پابندی ہٹانا) نہیں کیا ہے۔ کسی نے مجھ سے (حجاب پر پابندی ہٹانے پر) سوال پوچھا تھا تو میں نے جواب دیا کہ حکومت اسے ہٹانے پر غور کر رہی ہے۔ حجاب پر پابندی ہٹانے کی ٹائم لائن کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں سدارامیا نے کہاکہ "یہ سرکاری سطح پر بات چیت کے بعد کیا جائے گا۔"
قبل ازیں مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے کہا کہ اگر کانگریس لیڈر راہل گاندھی، کانگریس اور ہندوستان کی مخلوط حکومت بنتی ہے تو ملک میں شریعت نافذ ہو جائے گی۔ انہوں نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ''کرناٹک میں کانگریس کی حکومت ہے۔ وہ ریاست کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی ہٹانا چاہتی ہے۔ یہ صرف حجاب پر سے پابندی کا خاتمہ نہیں ہے بلکہ ریاست میں شرعی قانون کا قیام ہے۔ اگر راہل گاندھی، کانگریس اور انڈیا اتحاد ملک میں حکومت بناتا ہے تو اسلامی قانون نافذ کیا جائے گا۔'' سنگھ نے نامہ نگاروں سے مزید کہا کہ ''جہاں جہاں کانگریس کی حکومت ہے وہاں شریعت قائم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔''
یہ بھی پڑھیں:
- کرناٹک میں حجاب پر پابندی کی برخواستگی پر ملا جلا رد عمل
- کرناٹک میں حجاب پر پابندی ہٹائی جائے گی، وزیراعلی سدارمیہ نے دیا حکم
کرناٹک بی جے پی کے صدر وجیندر یدیورپا نے بھی کہا کہ سدارامیا کا بیان کرناٹک میں کانگریس کے حقیقی ارادوں کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک میں کانگریس حکومت ایسے بیانات دے رہی ہے کیونکہ پانچ ریاستوں کے انتخابی نتائج کے بعد اسے احساس ہو گیا ہے کہ وہ اگلے لوک سبھا انتخابات نہیں جیت رہی ہے۔ کانگریس اور انڈیا اتحاد نے پوری طرح امید کھو دی ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ ’’یہی وجہ ہے کہ کرناٹک کی کانگریس حکومت اسکولوں اور کالجوں میں حجاب کی اجازت دینے کے اس درجے پر جھک گئی ہے۔‘‘
(یو این آئی)