ETV Bharat / bharat

Hijab Ban Case سپریم کورٹ میں حجاب معاملہ پر سماعت آج

سپریم کورٹ آج دوسرے روز حجاب معاملہ پر سماعت کرے گا۔ گزشتہ کَل سپریم نے اس معاملہ پر سماعت کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں کل اس معاملہ پر دوبارہ سماعت کروں گا۔ کل ہم تھوڑا جلدی سماعت شروع کریں گے۔ Hijab Ban In Karnataka

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Sep 8, 2022, 8:00 AM IST

نئی دہلی: تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کو برقرار رکھنے کے کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی مختلف عرضیوں پر سُپریم کورٹ آج سماعت کرے گا۔ گزشتہ کل سُپریم کورٹ نے حجاب پر پابندی کے معاملے میں کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضیوں کی سماعت کی۔ کرناٹک ہائی کورٹ نے ریاست کے کچھ اسکولوں اور کالجوں میں مسلم طالبات کے حجاب پہننے پر پابندی کو برقرار رکھا ہے، جس کے خلاف اپیلیں سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہیں۔Hijab Ban In Karnataka: Supreme Court hears Hijab case

سُپریم کورٹ میں اس معاملے کی سماعت جسٹس ہیمنت گپتا اور جسٹس سدھانشو دھولیا کی بینچ نے کی۔ سینئر وکیل دیودت کامت نے عرضی گزاروں کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے دلیل دی کہ حکومتی حکم نقصان دہ نہیں ہے، جیسا کہ ریاست نے استدلال کیا ہے لیکن یہ آئین کے آرٹیکل 19، 21 اور 25 کے تحت طالبات کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ حجاب پر پابندی سے مذہب پر عمل کرنے کے حق کی خلاف ورزی نہیں ہوگی اور اس معاملے کو کالج کی ترقیاتی کمیٹیوں پر چھوڑ دیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ریاست پہلے ہی ایسا کہتی ہے تو سی ڈی سی کے پاس حجاب پر پابندی کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوگا۔ بھارت 'مثبت سیکولرازم پر عمل کرتا ہے لہذا، حکومت کو درخواست گزاروں کو یونیفارم کے علاوہ سر پر اسکارف پہننے کی اجازت دینی چاہیے۔

مزید پڑھیں:۔ Hijab Controversy in India: کیا حجاب خواتین کی ترقی میں رکاوٹ ہے؟

اس دوران ایک وکیل نے معاملے میں مداخلت کی اجازت مانگی، انہوں نے کہا کہ وہ ایک مسلم اسکالر کی جانب سے ہے جو ہائی کورٹ کے فیصلے کی حمایت کر رہا ہے۔ اس پر جسٹس گُپتا نے کہا کہ 'ہم اجازت دیں گے، صرف اس لیے کہ ہمیں جلد از جلد یہ معاملہ حل کرنا ہے۔ Hijab Ban in Karnataka Educational Instituteسماعت کے دوران ایڈووکیٹ کامت نے کہا کہ 'میں ای آر پی پر آپ کے رہنماؤں کو مطمئن کر سکتا ہوں۔ لیکن یہ واقعی ضروری نہیں ہے۔ میں کل اس بارے میں بات کروں گا۔ اس کے بعد جسٹس گُپتا نے کہا کہ 'کل ہم تھوڑا جلدی سماعت شروع کریں گے۔ 11.30 کے قریب۔

گزشتہ روز سماعت کے دوران جسٹس ہیمنت گپتا اور جسٹس سدھانشو دھولیا کی بنچ نے سوال پوچھا تھا کہ'کیا آپ کو مذہبی حق حاصل ہے اور کیا آپ کو یہ حق کسی تعلیمی ادارے کے اندر مل سکتا ہے، جہاں یونیفارم کا تعین کیا گیا ہو۔ آپ حجاب یا اسکارف پہننے کے حقدار ہو سکتے ہیں، کیا آپ اس حق کو کسی ایسے تعلیمی ادارے میں استعمال کر سکتے ہیں جس نے یونیفارم کا تعین کیا ہو۔

نئی دہلی: تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کو برقرار رکھنے کے کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی مختلف عرضیوں پر سُپریم کورٹ آج سماعت کرے گا۔ گزشتہ کل سُپریم کورٹ نے حجاب پر پابندی کے معاملے میں کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضیوں کی سماعت کی۔ کرناٹک ہائی کورٹ نے ریاست کے کچھ اسکولوں اور کالجوں میں مسلم طالبات کے حجاب پہننے پر پابندی کو برقرار رکھا ہے، جس کے خلاف اپیلیں سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہیں۔Hijab Ban In Karnataka: Supreme Court hears Hijab case

سُپریم کورٹ میں اس معاملے کی سماعت جسٹس ہیمنت گپتا اور جسٹس سدھانشو دھولیا کی بینچ نے کی۔ سینئر وکیل دیودت کامت نے عرضی گزاروں کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے دلیل دی کہ حکومتی حکم نقصان دہ نہیں ہے، جیسا کہ ریاست نے استدلال کیا ہے لیکن یہ آئین کے آرٹیکل 19، 21 اور 25 کے تحت طالبات کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ حجاب پر پابندی سے مذہب پر عمل کرنے کے حق کی خلاف ورزی نہیں ہوگی اور اس معاملے کو کالج کی ترقیاتی کمیٹیوں پر چھوڑ دیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ریاست پہلے ہی ایسا کہتی ہے تو سی ڈی سی کے پاس حجاب پر پابندی کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوگا۔ بھارت 'مثبت سیکولرازم پر عمل کرتا ہے لہذا، حکومت کو درخواست گزاروں کو یونیفارم کے علاوہ سر پر اسکارف پہننے کی اجازت دینی چاہیے۔

مزید پڑھیں:۔ Hijab Controversy in India: کیا حجاب خواتین کی ترقی میں رکاوٹ ہے؟

اس دوران ایک وکیل نے معاملے میں مداخلت کی اجازت مانگی، انہوں نے کہا کہ وہ ایک مسلم اسکالر کی جانب سے ہے جو ہائی کورٹ کے فیصلے کی حمایت کر رہا ہے۔ اس پر جسٹس گُپتا نے کہا کہ 'ہم اجازت دیں گے، صرف اس لیے کہ ہمیں جلد از جلد یہ معاملہ حل کرنا ہے۔ Hijab Ban in Karnataka Educational Instituteسماعت کے دوران ایڈووکیٹ کامت نے کہا کہ 'میں ای آر پی پر آپ کے رہنماؤں کو مطمئن کر سکتا ہوں۔ لیکن یہ واقعی ضروری نہیں ہے۔ میں کل اس بارے میں بات کروں گا۔ اس کے بعد جسٹس گُپتا نے کہا کہ 'کل ہم تھوڑا جلدی سماعت شروع کریں گے۔ 11.30 کے قریب۔

گزشتہ روز سماعت کے دوران جسٹس ہیمنت گپتا اور جسٹس سدھانشو دھولیا کی بنچ نے سوال پوچھا تھا کہ'کیا آپ کو مذہبی حق حاصل ہے اور کیا آپ کو یہ حق کسی تعلیمی ادارے کے اندر مل سکتا ہے، جہاں یونیفارم کا تعین کیا گیا ہو۔ آپ حجاب یا اسکارف پہننے کے حقدار ہو سکتے ہیں، کیا آپ اس حق کو کسی ایسے تعلیمی ادارے میں استعمال کر سکتے ہیں جس نے یونیفارم کا تعین کیا ہو۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.