ممبئی: مہاراشٹر اسمبلی کے احاطے میں لو جہاد کو لیکر رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی اور نتیش رانے کے مابین تلخ بحث ہو گئی۔ در اصل ممبئی سے متصل میرا روڈ علاقے میں حال ہی میں ایک 'جن اکروش ریلی' منعقد کی گئی تھی۔ اس ریلی میں مسلمانوں کے خلاف جم کے اشتعال انگیز تقریریں اور نعرے بازی کی گئی۔ اس ریلی کی قیادت میں نتیش رانے پیش پیش رہے۔ اعظمی نے نتیش رانے سے کہا کہ لوجہاد بول کر نہیں ثابت کر کے بتاؤ۔
اعظمی نے نتیش رانے سے کہا کہ محل اور جھوپڑی سب کا مقدر پھوٹ جائےگا۔ اگر یہ ساتھ ہندو مسلماں کا چھوٹ جائےگا۔ دعا کیجئے ہم میں پیار کے رشتے رہیں قائم، ۔یہ رشتے ٹوٹ گئے تو بھارت ٹوٹ جائےگا۔
پورے مہاراشٹر میں ہندو تنظیموں کے ذریعہ منعقد کیے جانے والے 'ہندو جن آکروش مورچہ' کے ایک حصے کے طور پر اتوار کی شب ممبئی کے مضافاتی شہر میرا روڈ پر ایک اور ریلی نکالی گئی، جہاں مظاہرین سے خطاب کرنے والے مقررین نے مسلمانوں کے معاشی بائیکاٹ کے اعلانات کر رہے تھے، چونکہ میرا روڈ کا شمار مسلم اکثریتی علاقے میں ہوتا ہے، سپریم کورٹ کے منع کرنے کے باوجود یہاں اشتعال انگیزی کی گئی۔
احتجاج ختم ہونے کے بعد مبینہ طور پر 'لو جہاد' اور 'لینڈ جہاد' کے خلاف تقریریں کی گئیں۔ کچھ مقررین نے مسلمانوں کے معاشی بائیکاٹ کااعلان کرتے ہوئے کہا کہ پہلا جہاد ہے، دوسرا آتا ہے زمینی جہاد اور آخر میں مذہب تبدیلی کا مسئلہ ہے۔ ان تینوں 'سلیمانی کیڑوں' کے لیے ایک حل ہے، ایک ایسا حل جس کے لیے آپ کو سیاسی رہنما، سپریم کورٹ یا میڈیا بھی نہیں روکیں گے اور وہ حل ان کا معاشی بائیکاٹ ہے۔
اس احتجاج میں بی جے پی قائدین ایم ایل اے نتیش رانے کے ساتھ ساتھ بی جے پی کے مقامی رہنما سمیت وی ایچ پی اور بجرنگ دل جیسی تنظیموں کے ارکان نے شرکت کی۔ اس سے قبل ممبئی سے متصل نوی ممبئ میں اسی طرز پر ریلیاں نکالی گئیں اور ان ریلیوں میں مسلمانوں کے معاشی اور مکمل بائیکاٹ سمیت اُنہیں 'کاٹ' دینے کی اشتعال انگیز تقریریں کی گئی۔ جس کے بعد مسلم تنظیموں کا ایک وفد نے ممبئی پولیس کمشنر سے ملاقات کر کے کارروائی کا مطالبہ کیا لیکن بجائے کارروائی ہونے کے یہ ریلیاں متعد جگہوں پر منعقد کی جارہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Bombay HC on love Jihad بامبے ہائی کورٹ نے لو جہاد کے دعوے کو مسترد کر دیا