وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے دو دن پہلے اعلیٰ افسران کے ساتھ میٹنگ کر کے 22 سے 29 اپریل تک ریاست میں صحت سکیورٹی ہفتہ پر عمل کرنے کی اپیل کی تھی ۔ اس کا اثر ریاست میں دیکھنے کو مل رہاہے ۔ وزیراعلیٰ نے کل دیر شام رانچی میں فوج کے سینیئر افسران کے ساتھ میٹنگ کر کے فوج کے اسپتالوں میں کورونا وائرس سے متاثر مریضوں کا علاج شروع کرنے کی درخواست کی ہے ۔
ریاست میں مرکزی حکومت ، ریاستی حکومت اور نجی شعبہ کے نشان زد دفاتر کو چھوڑ کر سبھی دفاتر بند ہیں۔ ساتھ ہی ضروری اشیاء سے منسلک دکانوں کو چھوڑ کر بقیہ سبھی دکانیں اور مال بند ہیں۔ ضروری خدمات سے منسلک لوگ ہی اپنے گھروں سے باہر نکل رہے ہیں۔
جھارکھنڈ میں ایک ہفتہ کے اس لاک ڈاﺅن کے دوران زراعت ، صنعت ، تعمیرات اور کانکنی کی سرگرمیاں چلتی رہیںگی۔ انہوں نے سبھی لوگوں سے درخواست کی ہے کہ لاک ڈاﺅن کے دوران سختی سے ضوابط کی پاسداری کریں اور بلا ضرورت گھروں سے باہر نہ نکلیں ۔ انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ اس کے علاوہ عوامی مقامات پر پانچ سے زائد لوگوں کو جمع ہونے کی چھوٹ نہیں ہوگی۔ ریاست میں دفعہ 144 کے نفاذ پر عمل آوری کرائی جائے گی۔ ملک میں مذہبی مقامات بھی کھلے رہیںگے لیکن وہاں عقیدت مندوں کی موجودگی معمولی تعداد میں ہی رہے گی۔