ETV Bharat / bharat

Health Minister Mandaviya On Omicron: 'اومیکرون سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت'

author img

By

Published : Dec 3, 2021, 10:31 PM IST

مرکزی وزیر صحت من سکھ مانڈویہ Health Minister Mansukh Mandaviya نے تمام ایجنسیوں اور ریاستی حکومتوں کو کووڈ-19 کی نئے قسم اومیکرون Omicron Variant کے خطرات کے پیش نظر ہوائی اڈوں سمیت عوامی مقامات پر انفیکشن کی جانچ Infection Testing کرنے کے لیے باہمی تال میل سے کام کرنے کو کہا ہے۔

Health Minister Mandaviya On Omicron: 'اومیکرون سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت'
Health Minister Mandaviya On Omicron: 'اومیکرون سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت'

لوک سبھا میں ضابطہ 193 کے تحت کووڈ۔19 سے پیدا ہونے والی صورتحال پر بحث کا جواب دیتے ہوئے مانڈویہ نے کہا کہ جنوبی افریقہ سے دبئی کے راستے بھارت آنے والے دو مسافر کووڈ سے متاثر پائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ بنگلورو کے ہوائی اڈے پر پہنچنے والی 19 سالہ خاتون میں اومیکرون وائرس Omicron Variant کی تصدیق نہیں ہوئی، جب کہ ایک 67 سالہ شخص میں اومیکرون وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا۔

انہوں نے کہا کہ بزرگ کے نمونے کی جینوم سیکوینسنگ رپورٹ آنے سے پہلے اس کی دوسری آر ٹی پی سی آر رپورٹ منفی RTPCR Report Negative آئی تھی اور وہ جنوبی افریقہ واپس چلا گیا اور اس کے ساتھ رابطے میں آنے والوں میں سے کوئی بھی متاثر نہیں پایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ 22 نومبر کو بنگلور کے ایک شخص کے آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ RTPCR Report میں انفیکشن کا پتہ چلا۔ ان کی جینوم سکونسنگ ٹسٹ 28 نومبر کو ہوئی، جس میں اومیکرون ورینٹ Omicron Variant کا پتہ چلا۔ خاندان کے تین افراد اور اس کے ساتھ رابطے میں آنے والے 160 افراد کی تحقیقات میں پانچ افراد متاثر پائے گئے، جن کے نمونوں کا جینوم سیکوینسنگ ٹیسٹ کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ مختلف بین الاقوامی پروازوں سے بھارت آنے والے لوگوں کی بھی اسکریننگ کی جارہی ہے۔

مانڈویہ نے کہا کہ اومیکرون خطرے والے زمرے کے ممالک کے 16 ہزار مسافروں کے آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ میں 18 لوگ کووڈ-19 سے متاثر پائے گئے ہیں اور یہ معلوم کیا جا رہا ہے کہ ان میں سے کتنے اومیکرون سے متاثر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ نے 25 نومبر کو وائرس کے پہلے کیس کا اعلان کیا تھا اور اسی دن وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی صحت سکریٹری نے تمام ریاستوں کے ساتھ میٹنگ کی اور اس کے بعد نظر ثانی شدہ ایڈوائزری جاری کی گئی۔

اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان کے ملک کے باشندوں کو کووڈ ویکسین کی بوسٹر خوراک اور 18 سال سے کم عمر کے بچوں کو ٹیکہ لگانے کے سوال پر مانڈویہ نے کہا کہ حکومت کے پاس صرف دو ہی راستے ہیں، ایک سیاسی اور دوسرا سائنسی۔

یہ بھی پڑھیں: Omicron Precautions: اومیکرون کے بچنے کے لیے احتیاط ضروری ہے: رامپور ڈی ایم

مانڈویہ نے کچھ پارٹیوں پر وبا کے دوران کورونا کے خلاف لڑائی Fight Against Corona کو کمزور کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ویکسین پر شکوک و شبہات پھیلانے کی کوشش کرکے ٹیکہ کاری مہم Vaccination Campaign پر سوال اٹھایا اور وزیر اعظم پر الزام لگا کر کورونا کے خلاف لڑائی کو متاثر کرنے کی کوشش کی۔

یو این آئی

لوک سبھا میں ضابطہ 193 کے تحت کووڈ۔19 سے پیدا ہونے والی صورتحال پر بحث کا جواب دیتے ہوئے مانڈویہ نے کہا کہ جنوبی افریقہ سے دبئی کے راستے بھارت آنے والے دو مسافر کووڈ سے متاثر پائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ بنگلورو کے ہوائی اڈے پر پہنچنے والی 19 سالہ خاتون میں اومیکرون وائرس Omicron Variant کی تصدیق نہیں ہوئی، جب کہ ایک 67 سالہ شخص میں اومیکرون وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا۔

انہوں نے کہا کہ بزرگ کے نمونے کی جینوم سیکوینسنگ رپورٹ آنے سے پہلے اس کی دوسری آر ٹی پی سی آر رپورٹ منفی RTPCR Report Negative آئی تھی اور وہ جنوبی افریقہ واپس چلا گیا اور اس کے ساتھ رابطے میں آنے والوں میں سے کوئی بھی متاثر نہیں پایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ 22 نومبر کو بنگلور کے ایک شخص کے آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ RTPCR Report میں انفیکشن کا پتہ چلا۔ ان کی جینوم سکونسنگ ٹسٹ 28 نومبر کو ہوئی، جس میں اومیکرون ورینٹ Omicron Variant کا پتہ چلا۔ خاندان کے تین افراد اور اس کے ساتھ رابطے میں آنے والے 160 افراد کی تحقیقات میں پانچ افراد متاثر پائے گئے، جن کے نمونوں کا جینوم سیکوینسنگ ٹیسٹ کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ مختلف بین الاقوامی پروازوں سے بھارت آنے والے لوگوں کی بھی اسکریننگ کی جارہی ہے۔

مانڈویہ نے کہا کہ اومیکرون خطرے والے زمرے کے ممالک کے 16 ہزار مسافروں کے آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ میں 18 لوگ کووڈ-19 سے متاثر پائے گئے ہیں اور یہ معلوم کیا جا رہا ہے کہ ان میں سے کتنے اومیکرون سے متاثر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ نے 25 نومبر کو وائرس کے پہلے کیس کا اعلان کیا تھا اور اسی دن وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی صحت سکریٹری نے تمام ریاستوں کے ساتھ میٹنگ کی اور اس کے بعد نظر ثانی شدہ ایڈوائزری جاری کی گئی۔

اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان کے ملک کے باشندوں کو کووڈ ویکسین کی بوسٹر خوراک اور 18 سال سے کم عمر کے بچوں کو ٹیکہ لگانے کے سوال پر مانڈویہ نے کہا کہ حکومت کے پاس صرف دو ہی راستے ہیں، ایک سیاسی اور دوسرا سائنسی۔

یہ بھی پڑھیں: Omicron Precautions: اومیکرون کے بچنے کے لیے احتیاط ضروری ہے: رامپور ڈی ایم

مانڈویہ نے کچھ پارٹیوں پر وبا کے دوران کورونا کے خلاف لڑائی Fight Against Corona کو کمزور کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ویکسین پر شکوک و شبہات پھیلانے کی کوشش کرکے ٹیکہ کاری مہم Vaccination Campaign پر سوال اٹھایا اور وزیر اعظم پر الزام لگا کر کورونا کے خلاف لڑائی کو متاثر کرنے کی کوشش کی۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.