کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ اور جنتا دل (سیکولر) کے رہنما ایچ ڈی کمارسوامی نے حجاب پابندی معاملہ پر ریاستی حکومت تنقید کا نشانہ بنایا۔HD Kumaraswamy Criticizes on State Govt on Hijab Ban
انہوں نے کہا کہ حجاب پر پابندی عائد کرنے سے لڑکیوں کے لیے تعلیم حاصل کرنے میں مزید مسائل پیدا ہوں گے اور اس موضوع کو سامنے لا کر بی جے پی اپنا ووٹ بینک حاصل کرنے کے لیے منصوبہ بنا رہی ہے۔
بنگلورو میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے جے ڈی ایس رہنماء کمارسوامی نے کہا کہ چند دنوں سے سیاست میں کچھ چھوٹی تنظیمیں شامل ہوگئی ہیں اور مسلم کمیونٹی میں طالبات کے لیے مزید پریشانی پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ ایک طرف بی جے پی لڑکیوں کو تعلیم دینے کی پالیسی کی بات کرتی اور 'بیٹی پڑھاؤ، بیٹی بچاؤ' جیسے نعرے دیتی ہیں اور وہیں اب بی جے پی کا تصور 'بیٹی پڑھاؤ' کے بجائے 'بیٹی ہٹاؤ' میں بدل گیا ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Hijab Ban in Many Colleges: اڈوپی کے بعد اب کندا پورا کے کئی کالجز میں حجاب پر پابندی
انہوں نے وزیر اعلیٰ بسواراج بومئی پر مزید تنقید کی اور کہا کہ ان کا اپنے وزراء پر کنٹرول نہیں ہے کیونکہ وہ مبہم بیانات دے رہے ہیں۔ سابق وزیر اعلیٰ نے حکومت پر زور دیا کہ وہ لڑکیوں کو حجاب پہننے کی اجازت دے۔
کرناٹک کے محکمہ تعلیم کا کہنا ہے کہ کوسٹل علاقے کے کچھ اسکولوں کو ایک نیا ٹرینڈ شروع کرنے کے لیے اجازت دینے کی ضرورت نہیں ہے، کچھ کالجوں میں چند لڑکیوں نے چند دنوں سے اسکارف (حجاب) پہننا شروع کر دیا ہے اور اسی وقت سے یہ مسئلہ شروع ہو گیا ہے۔ انہیں وہی روایت پر عمل کرنے دیں جو پہلے سے ہے۔ اس نے مزید کہا کہ کوئی نیا اصول لانے کی ضرورت نہیں۔
کرناٹک کے محکمہ تعلیم نے ہفتہ کو ایک ہدایت جاری کی ہے کہ تمام سرکاری اسکولوں کو ریاستی حکومت کے اعلان کردہ یکساں ڈریس کوڈ پر عمل کرنا چاہئے۔