ممبئی: ممبئی کی ایک عدالت نے آزاد رکن پارلیمان نونیت رانا اور ان کے شوہر رکن اسمبلی روی رانا کو ممبئی پولیس کی تحویل میں بھیجنے کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے انہیں 14 دنوں کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا ہے۔ ایک پولیس اہلکار نے یہ جانکاری دی۔ اہلکار نے بتایا کہ نونیت رانا کو بائیکلہ خواتین کی جیل میں بھیجا جائے گا، جب کہ ان کے شوہر کو آرتھر روڈ جیل بھیجا جائے گا۔ ممبئی پولیس نے ہفتہ کی شام مہاراشٹر کے امراؤتی سے لوک سبھا کی آزاد رکن نونیت رانا اور ان کے شوہر کو مختلف گروپوں کے درمیان مبینہ طور پر دشمنی پیدا کرنے کے الزام میں گرفتار کیا۔ MP Navneet Rana and Her Husband in Judicial Custody For 14 Days
اس سے چند گھنٹے قبل دونوں نے مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی نجی رہائش گاہ ماتوشری کے باہر ہنومان چالیسہ پڑھنے کا اپنا منصوبہ منسوخ کر دیا۔ حکام نے بتایا کہ ان دونوں کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 153 (A) اور 353 اور ممبئی پولیس ایکٹ کی دفعہ 135 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ سرکاری وکیل پردیپ گھرت نے بتایا کہ دونوں کو اتوار کو باندرہ کی ایک عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں سے انہیں 14 دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 124-A (غداری) کے تحت بھی الزامات ہیں کیونکہ انہوں نے سرکاری مشینری کو چیلنج کیا تھا اور وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے کے خلاف تبصرہ کیا تھا۔ گھرت نے کہا کہ عدالت ان کی ضمانتی درخواست پر 29 اپریل کو سماعت کرے گی۔ ایڈووکیٹ رضوان مرچنٹ نے دونوں کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے کہا کہ ان دونوں کے خلاف کھار پولیس اسٹیشن میں دو الگ الگ ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ تمام الزامات بے بنیاد ہیں اور ہم ضمانت کی درخواست دیں گے۔
- مزید پڑھیں:۔ نونیت کور رانا کو سپریم کورٹ سے ملی راحت
ہفتہ کو رانا جوڑے کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 153A (مذہب، زبان وغیرہ کے نام پر مختلف کمیونٹیز کے درمیان دشمنی پیدا کرنا) اور ممبئی پولیس ایکٹ کی دفعہ 135 (پولیس کی طرف سے نافذ کردہ امتناعی احکامات کی خلاف ورزی) کے تحت کیسز درج کیے گئے ہیں۔