قومی دارالحکومت دہلی میں وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی رہائش گاہ کے باہر جم مالکان نے جم کھولنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ Gym Operators Protes اس دوران انہوں نے پلے کارڈ لے رکھا تھا جس میں لکھا تھا کہ وہ مالی بحران کا شکار ہیں اس لیے جم کھول دیا جائے تاکہ وہ اپنی روزی روٹی چلاسکیں۔
دہلی میں نئے سال کے آغاز کے ساتھ ہی بڑی تعداد میں کورونا کے نئے کیسز Corona Cases In Delhi سامنے آنے کے بعد احتیاطی تدابیر کے طور پر لوگوں کی حفاظت کے پیش نظر کئی پابندیاں لگائی گئی ہیں۔ اس کے تحت دارالحکومت میں جم بھی مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔
مکمل پابندی کے باعث پہلے ہی مالی بحران کے خوفناک دور سے گزرنے والے جم مالکان کی حالت اب مزید خراب ہو گئی ہے۔ دراصل گزشتہ دو سالوں میں دارالحکومت دہلی کے اندر 9 ماہ سے جم مکمل طور پر بند ہیں، جس کی وجہ سے جم مالکان کی مالی حالت ابتر ہو گئی ہے۔ دو سال پہلے دہلی کے اندر 5500 رجسٹرڈ جم تھے۔ جن کی تعداد اب 4500 سے بھی کم رہ گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی دارالحکومت میں جم کے شعبے میں بھی بڑی تعداد میں بے روزگاری بڑھی ہے۔
مزید پڑھیں:۔ نئی دہلی: جم مالکان کا احتجاج، 'جم جائے گا انڈیا تبھی تو فٹ رہے گا انڈیا'
اس وقت راجدھانی دہلی میں فٹنس کے شعبے سے یا جم کے کاروبار سے تقریباً ایک لاکھ لوگ وابستہ ہیں۔ نئے سال میں کورونا کے کیسز تیزی سے سامنے آنے کے بعد جم پر مکمل پابندی کی وجہ سے ان تمام ایک لاکھ افراد کے خاندانوں کی روزی روٹی کا مسئلہ سامنے آگیا ہے۔
دہلی جم ایسوسی ایشن کے بینر تلے احتجاج کر رہے جم مالکان نے بات چیت کے دوران کہا کہ دارالحکومت کے اندر جب بھی کورونا کے معاملات بڑھتے ہیں تو سب سے پہلے جم کو مکمل طور پر بند کر دیا جاتا ہے جبکہ آج فٹنس کو فروغ دینے کی اشد ضرورت ہے۔